پاکستان

وزیر ایکسائز سندھ کا پرانی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کےخلاف 14 اگست تک کارروائی نہ کرنے کا اعلان

کراچی سے کشمور تک گاڑیوں کی نمبر پلیٹس سے متعلق ایک ہی قانون نافذ ہے اور اجرک ڈیزائن والی پلیٹس پورے صوبے میں نافذ کی جائیں گی، مکیش کمار چاؤلہ

صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے اعلان کیا ہے کہ پرانی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف 14 اگست تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی، جو نئی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مکیش چاؤلہ نے یہ بیان ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا جس کا مقصد ایک بڑی منشیات کی برآمدگی کا اعلان کرنا تھا، جو ایکسائز ڈپارٹمنٹ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے) نے مشترکہ طور پر برآمد کی تھی۔

اجرک ڈیزائن پر مبنی نئی نمبر پلیٹس ایک متنازع مسئلہ بن چکی ہیں، کیونکہ ٹریفک پولیس موٹر سائیکل سواروں سمیت شہریوں کو بھاری چالان کر رہی ہے، حالانکہ نئی پلیٹس کی لازمی تبدیلی کی مقررہ تاریخ ابھی کافی دور ہے۔

اتوار کے روز جماعت اسلامی نے اس حکومتی فیصلے اور ٹریفک پولیس کی ناجائز کارروائیوں کے خلاف ’بائیک ریلی‘ نکالی تھی۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پلیٹس کی زیادہ فیس اور بیک لاگ پر تنقید کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ اس عمل کو آسان بنایا جائے۔

اسی تناظر میں مکیش چاؤلہ نے وضاحت کی کہ سندھ بھر میں (کراچی سے کشمور تک) گاڑیوں کی نمبر پلیٹس سے متعلق ایک ہی قانون نافذ ہے، اور انہوں نے واضح کیا کہ اجرک ڈیزائن والی پلیٹس پورے صوبے میں نافذ کی جائیں گی۔

بعد ازاں ’ڈان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی مطالبے پر نئی اجرک تھیم والی دو اور چار پہیوں والی گاڑیوں کی نمبر پلیٹس حاصل کرنے کی آخری تاریخ ایک بار پھر بڑھائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی 3 بار پرانی نمبر پلیٹس کو تبدیل کرنے کی آخری تاریخ بڑھا چکے ہیں، نمبرپلیٹس کی تبدیلی لازمی ہے۔

تاہم، انہوں نے نئی نمبر پلیٹس کی فیس میں کسی قسم کی کمی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 20 لاکھ سے زائد پلیٹس جاری کی جا چکی ہیں۔

اس وقت ایکسائز ڈپارٹمنٹ چار پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 2,450 روپے اور دو پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 1,850 روپے فیس وصول کر رہا ہے۔

7 ارب روپے مالیت کی منشیات برآمد

اسی پریس کانفرنس میں مکیش چاؤلہ (جو نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے وزیر بھی ہیں) نے بتایا کہ اتوار کو ایک بڑے آپریشن میں سندھ نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ قریبی اشتراک کے تحت بڑی مقدار میں منشیات اور شراب برآمد کی، جس کی بین الاقوامی منڈی میں مالیت تقریباً 7 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سال کا سب سے بڑا آپریشن تھا جو مشترکہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیا گیا، جس میں 500 کلو اعلیٰ معیار کی چرس، 100 کلو کرسٹل میتھ (آئس) اور 2 ہزار 100 بوتلیں بین الاقوامی برانڈز کی شراب برآمد کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اہم آپریشن اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم خطے میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

سیکریٹری ایکسائز ابوالاعلیٰ اور ڈائریکٹر جنرل نارکوٹکس کنٹرول اورنگزیب پنہور کے ہمراہ صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ آپریشن ان کشتیوں کو ہدف بنا کر کیا گیا جو سمندری راستے سے منشیات اسمگل کر رہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسمگلرز نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیکھ کر منشیات سمندر میں پھینکنے کی کوشش کی۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

مکیش چاولہ نے بتایا کہ صوبائی نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ، میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ انٹیلیجنس شیئر کرتا رہے گا تاکہ سمندری اور زمینی راستوں سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کی جا سکیں۔

انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سیف سٹی منصوبے کے تحت نگرانی جاری ہے اور کراچی بھر میں کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت کراچی میں منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے 5 ہسپتال کام کر رہے ہیں، جب کہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ اور دیگر اضلاع میں بحالی مراکز کی تعمیر جاری ہے۔