پاکستان

عمران خان کو خوراک، مطالعے، ورزش سمیت بی کلاس کی تمام سہولیات حاصل ہیں، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل

بانی پی ٹی آئی کا ڈاکٹر دن میں تین مرتبہ طبی معائنہ کرتے ہیں، اب تک 413 بار ٹوئٹ کروائے، تین ماہ میں 66 افراد نے ملاقات کی، وضاحتی بیان

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو جیل میں قانون و قاعدے کے مطابق بی کلاس کی تمام سہولیات میسر ہیں، جس میں ان کی خوراک، صحت، مطالعہ کتب و اخبارات سمیت ورزش اور واک شامل ہیں۔

سپرنٹنڈنٹ جیل راولپنڈی کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو بی کلاس کی تمام سہولتیں میسر ہیں، تاہم ان کو سات سیلز پر مشتمل کمپلیکس میں رکھا گیا ہے اور وہاں چہل قدمی کے لیے کھلا صحن بھی موجود ہے۔

مزید بتایا گیا کہ عمران خان کے پاس ایکسر سائز کے لیے سائیکل، ایل ای ڈی ٹی وی، اخبارات اور ذاتی انتخاب کے مطابق کتب کی سہولت بھی میسر ہے، تاہم مذکورہ سہولیات دیگر بی کلاس کے اسیر ان کو میسر نہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہاں بانی پی ٹی آئی کو کھانا تیار کروانے کے لیے باقاعدہ ایک قیدی تک فراہم کیا گیا ہے، جو ان کا ناشتہ، دوپہر اور شام کا کھانا ان کی خواہش کے مطابق تیار کرتا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ جیل راولپنڈی کے مطابق بانی پی ٹی آئی جب سے جیل میں ہیں انہوں نے 413 مرتبہ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کروایا، جس سے انہوں نے اپنے پارٹی ورکرز کو اہم ملکی سیاسی سرگرمیوں کے بارے میں ہدایات جاری کیں، جیسا کہ عام انتخابات 2024 ضمنی انتخابات سمبڑ یال، پی ٹی آئی کا 26 نومبر 2024 کا احتجاج، حکومت کے ساتھ مذاکرات یا 26 آئینی ترمیم کے بارے میں پارٹی کا لائحہ عمل شامل ہیں۔

گزشتہ 12 ماہ سے بھی کم عرصے میں یعنی اگست 2024 سے اب تک بانی پی ٹی آئی کے بیانات 145 اہم مواقع پر سرخیاں بن چکے ہیں ، مزید یہ کہ 2024 سے تا حال 10 بین الاقوامی میڈیا چینلز کے ساتھ بھی انٹریکشن کر چکے، جن میں فوکس نیوز، رائٹرز، ٹیلی گراف اور دیگر بین الاقوامی چینلز شامل ہیں۔

وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علاوہ ازیں روزانہ کی بنیاد پر اندرون جیل ہونے والی مختلف عدالتی سماعتوں کے دوران تمام مین اسٹریم میڈیا چینلز اور اخبارات کے صحافیوں سے براہ راست سارا سارا دن مخاطب ہوتے رہے ہیں۔

علاوہ ازیں، گزشتہ 3 ماہ میں 66 خواتین وحضرات نے ملاقاتیں کی ہیں، جن میں بانی پی ٹی آئی کی پارٹی کے سیاسی لیڈر فیملی ممبرز اور وکلا شامل ہیں۔

بیان کے مطابق جیل میں متعین ڈاکٹرز ان کا طبی معائنہ کرتے ہیں، گزشتہ دو ہفتوں کے طبی معائنے کے دوران عمران خان کوکسی بھی قسم کی بیماری یا عارضہ رپورٹ نہیں ہوا، اور وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔

مزید برآں، بانی پی ٹی آئی کو واک اور ایکسر سائز کی مکمل سہولیات میسر ہیں اور وہ اپنے احاطہ کے کھلے صحن میں دو گھنٹے ہر روز ایکسر سائر کرتے ہیں اور جیل قواعد و ضوابط اور گورنمنٹ کی طرف سے بی کلاس کی جاری کردہ سہولیات میں جیل انتظامیہ ان کی حفاظت سیکیورٹی اور صحت کے حوالے سے اپنے فرائض منصبی بھر پور انداز میں ادا کر رہی ہے۔

وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جو خبریں اور افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اس میں کسی بھی قسم کی کوئی صداقت نہیں، اور یہ صرف سنسنی پھیلانے اور ستی شہرت کے حصول کے لیے کیا جارہا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ جیل راولپنڈی کے مطابق عمران خان جیل میں مقید کسی بھی اسیر سے زیادہ سہولیات اور مراعات حاصل کر رہے ہیں اوران کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔