ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز: بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث پاک بھارت میچ منسوخ
بھارتی کھلاڑیوں کی ہٹ دھرمی کے باعث ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) میں پاکستان اور بھارت کے سابق کرکٹرز کے درمیان طے شدہ ٹی ٹوئنٹی میچ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
منتظمین کے مطابق شیکھر دھون سمیت بھارتی کھلاڑیوں نے ’پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی‘ کو جواز بناتے ہوئے میچ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔
ڈبلیو سی ایل کی ویب سائٹ کے مطابق یہ لیگ بین الاقوامی سطح پر ریٹائرڈ اور نان کنٹریکٹڈ کھلاڑیوں کے لیے متعارف کرائی گئی ہے تاکہ وہ دوبارہ مسابقتی کرکٹ کھیل سکیں، یہ ٹورنامنٹ 18 جولائی سے انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں جاری ہے۔
اتوار کو ایک بیان میں منتظمین نے کہا کہ ’ہم نے بھارت بمقابلہ پاکستان میچ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘، بیان کے مطابق یہ میچ دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے تعلقات میں حالیہ بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا تھا، اس تناظر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ والی بال میچ اور پاکستانی ہاکی ٹیم کے ممکنہ دورہ بھارت کا حوالہ بھی دیا گیا۔
قبل ازیں پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے اطلاع دی تھی کہ پاکستان اپنی ہاکی ٹیموں کو بھارت بھیجنے سے قبل وہاں کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے گا۔
میچ کی منسوخی کا فیصلہ بھارتی سابق اوپنر شیکھر دھون کی جانب سے میچ سے دستبرداری کے بعد سامنے آیا، انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک ای میل کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں میچ نہ کھیلنے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا، ان کے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارت و پاکستان کے درمیان موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال اور کشیدگی کے باعث وہ یہ میچ نہیں کھیل سکتے۔
ڈبلیو سی ایل نے اپنے بیان میں میچ کے انعقاد کے فیصلے پر بھارتی کھلاڑیوں کو ہونے والی ’ناگواری‘ اور عوامی ’جذبات کو ٹھیس‘ پہنچنے پر معذرت کی ہے۔
یہ میچ آج (اتوار) کو ہونا تھا اور دونوں ٹیموں کے درمیان اس ٹورنامنٹ کا پہلا مقابلہ ہوتا، پاکستانی ٹیم کی قیادت محمد حفیظ جبکہ بھارتی ٹیم کی قیادت یوراج سنگھ کر رہے ہیں۔
ڈبلیو سی ایل ٹورنامنٹ 2 اگست تک جاری رہے گا اور اس میں پاکستان، بھارت، انگلینڈ، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، میچز برمنگھم، نارتھمپٹن، لیڈز اور لیسٹر میں کھیلے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزام عائد کیا تھا،جس کی پاکستان نے سختی سے تردید کی تھی، بعدازاں نے بھارت نے یکطرفہ جارحیت کرتے ہوئے ’آپریشن سندور‘ کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے مابین 4 روزہ عسکری تصادم ہوا تھا، بعدازاں دونوں ممالک بڑی جنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔
یہ کشیدگی ایشیا کپ پر بھی اثرانداز ہوئی تھیاور ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ بھارت ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو سکتا ہے، تاہم دونوں ٹیموں کے درمیان ستمبر میں ٹاکرا متوقع ہے۔
ادھر بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے ہر سطح پر پاکستان کے ساتھ کرکٹ روابط مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔