دنیا

انسانوں نے گوگل اور اوپن اے آئی کے جنریٹیو اے آئی ماڈلز کو ریاضی کے عالمی مقابلے میں ہرا دیا

دونوں اے آئی ماڈلز مکمل نمبر حاصل نہ کر سکے، جب کہ 5 نوجوانوں نے انٹرنیشنل میتھیمیٹیکل اولمپیاڈ (آئی ایم او) میں مکمل 42 میں سے 42 نمبر حاصل کیے، رپورٹ

انسانوں نے گوگل اور اوپن اے آئی کے بنائے گئے جنریٹیو اے آئی ماڈلز کو اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی ریاضی مقابلے میں شکست دے دی، اے آئی کے یہ ماڈلز پہلی بار گولڈ میڈل کی سطح تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں اے آئی ماڈلز مکمل نمبر حاصل نہیں کر سکے، جب کہ 5 نوجوانوں نے انٹرنیشنل میتھیمیٹیکل اولمپیاڈ (آئی ایم او) میں مکمل 42 میں سے 42 نمبر حاصل کیے، جو کہ ہر سال منعقد ہونے والا ایک باوقار مقابلہ ہے اور اس میں شرکت کرنے والوں کی عمر 20 سال سے کم ہونی لازم ہے۔

گوگل نے بتایا کہ اس کے جیمینائی چیٹ بوٹ کے ایک جدید ورژن نے آسٹریلیا کی ریاست کوئنزلینڈ میں منعقدہ آئی ایم او کے 6 میں سے 5 ریاضی کے سوالات حل کر لیے۔

امریکی ٹیک کمپنی نے آئی ایم او کے صدر گریگر دولینار کے حوالے سے کہا کہ ’ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ گوگل ڈیپ مائنڈ نے ایک طویل عرصے سے مطلوبہ سنگ میل حاصل کر لیا ہے، 42 میں سے 35 پوائنٹس حاصل کیے، جو گولڈ میڈل کے لیے کافی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ان کے حل کئی حوالوں سے حیران کن تھے، آئی ایم او کے گریڈرز نے انہیں واضح، درست اور زیادہ تر آسان فہم قرار دیا، تقریباً 10 فیصد انسانی شرکا نے گولڈ میڈل حاصل کیا، جب کہ 5 نے مکمل نمبر لیے۔

اوپن اے آئی نے بھی کہا کہ اس کے تجرباتی ریزننگ ماڈل نے امتحان میں گولڈ لیول کے 35 پوائنٹس حاصل کیے، اوپن اے آئی کے محقق الیگزینڈر ویئی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ نتیجہ مصنوعی ذہانت میں ایک طویل عرصے سے موجود عظیم چیلنج کو حاصل کرنے کے مترادف ہے، اور دنیا کے سب سے باوقار ریاضی کے مقابلے میں ایک بڑی کامیابی ہے۔