پاکستان

غیر رسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ پر مزید اقدامات کیے جائیں، وزیر اعظم

حکومت اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی، شہباز شریف کا ایف بی آر اصلاحات پر جائزہ اجلاس سے خطاب

وزیر اعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ایف بی آر کے لیے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کی تشکیل کے لیے معینہ مدت میں اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو ایف بی آر میں اصلاحات، اقدامات کے نتائج اور گزشتہ مالی سال کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کے لیے اقدامات یقینی بنائے جائیں، غیر رسمی معیشت کے سدباب کے لیے انفورسمنٹ پر مزید اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی ازسر نو تشکیل کے لیے جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی، وزیراعظم نے واضح کیا کہ ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس کو بوجھ کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے انفورسمنٹ اقدامات و دیگر اصلاحات کی بدولت 2024 کی نسبت 2025 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا، 2024 کے مقابلے مالی سال 30 جون 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوا بلکہ آئندہ 3 ماہ تک کلیئرنس کا وقت 52 گھنٹے سے کم کرکے صرف 12 گھنٹے تک کردیا جائے گا۔

ایف بی آر کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ ریٹیل سیکٹر میں 2024 کی نسبت 30 جون 2025 تک آمدن پر ٹیکس کی مد میں 455 ارب روپے کا زائد ٹیکس وصول کیا گیا، ریٹیل شعبے کے ٹیکس میں اضافہ پوائنٹ آف سیلز کے اطلاق، ریٹیلرز کے سسٹم کو ایف بی آر سے ہم آہنگ کرنے اور انفورسمنٹ کی بدولت ممکن ہوا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ فیس لیس سسٹم میں نظر ثانی کے لیے خصوصی نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کا بروقت فیصلہ کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ اقدامات کی بدولت درآمدات پر ویٹڈ ایوریج ٹیرف میں 2.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جس سے صنعتوں کے خام مال کی لاگت میں کمی اور مینو فیکچرنگ شعبے کو سہولت ملے گی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکس اصلاحات اور معیشت کے شعبوں کی ڈیجیٹائزیشن میں بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا، صنعتوں کے پیداواری مراحل کے حکومتی اداروں کے ساتھ اندراج کے لیے پہلے سے موجود ڈیٹا کو مزید بہتر انداز میں استعمال کیا جائے گا۔