بلوچستان: ڈیگاری واقعہ، مقتولہ کی والدہ 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بلوچستان میں دہرے قتل کیس میں مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا، جن کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان شیئر کرنے پر پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ گل جان کو حراست میں لے لیا تھا، بعد ازاں انہیں کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت ون میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے عدالت سے بانو بی بی کی والدہ کا 2 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بانو بی بی کی والدہ کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
قبل ازیں، مقتولہ بانو بی بی کی والدہ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں بیٹی کے قتل کو جائز اور گرفتار سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر کو بےگناہ قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ 4 جون 2025 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ میں دہرے قتل کا واقع پیش آیا تھا جس کی ویڈیو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ کچھ مسلح افراد ایک مرد اور خاتون کو بے رحمانہ انداز سے گولیاں مار کر قتل کر دیتے ہیں۔
وائرل ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بظاہر ان پر پسند کی شادی کرنے کا الزام تھا۔
تاہم، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے میں قتل ہونے والے افراد کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، دونوں پہلے سے شادی شدہ تھے اور ان کے بچے بھی ہیں۔
کوئٹہ کے نواح میں خاتون اور مرد کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم بشیر احمد سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا، گرفتار ملزمان میں ستکزئی قبیلے کے سربراہ شیرباز ستکزئی، ان کے 4 بھائی اور 2 محافظ بھی شامل تھے، واقعے کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جبکہ عدالت نے گزشتہ روز (23 جولائی) ملزم کا مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔
21 جولائی کو واقعے میں جاں بحق ہونے والےمرد و خاتون کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ رپورٹ سامنے آگئی تھی، جس کے مطابق خاتون کو 7 اور مرد کو 9 گولیاں ماری گئی تھیں۔
پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن عائشہ فیض نے بتایا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل ہونے والے مرد و خاتون کی قبر کشائی کر کے پوسٹ مارٹم کیا گیا، جنہیں 4جون 2025کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کی عمر 37 سے 38 برس کے قریب ہے، جن کے سر پر ایک جبکہ سینے اور پیٹ پر سات گولیاں ماری گئیں خاتون کے بازو پر نام نور بانو بی بی لکھا ہوا تھا اور اس کا تعلق ساتکزئی قبیلہ سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق لڑکے کا نام احسا ن اللہ اور اس کی عمر 35سے 36سال کے لگ بھگ ہے، جسے سینے اور پیٹ پر 9 گولیاں ماری گئی تھیں۔