کراچی: غیرملکی باشندے کے گھر میں ڈکیتی کا مرکزی ملزم گرفتار
کراچی کے علاقے کلفٹن میں چینی شہری کی رہائش گاہ پر ڈکیتی میں مبینہ طور پر ملوث مرکزی ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
ملیر سٹی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی اور کلفٹن تھانے کی حدود میں غیرملکی شہری کے گھر میں ڈکیتی کے واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کیا۔
ملیر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر عبد الخالق پیرزادہ نے کہا کہ غیر ملکی شہری کے گھر ڈکیتی میں ملوث گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس کی بیوی بھی اس واردات میں شریک نکلی۔
ایس ایس پی پیرزادہ نے بیان میں کہا کہ ملزم کراچی کے مختلف علاقوں میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے اور ملیر کے علاقے میں روپوش تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کر اسے گرفتار کیا۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے انکشاف کیا کہ اس کی بیوی بھی اس ڈکیتی میں شریک تھی، انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کی بیوی مختلف گھروں میں ملازمہ کے طور پر کام کرتی، معلومات اکٹھا کرتی اور اپنے شوہر کے ساتھ مل کر واردات کرتی تھی۔
ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے غیر ملکی شہری شو باؤشینگ کے کلفٹن میں واقع گھر سے نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی اشیا جن کی مالیت 10 لاکھ روپے بنتی ہے، چوری کیں اور فرار ہو گیا۔
ایس ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ اور اس کی بیوی روپ بدل کر وارداتیں کرتے تھے اور بعد میں ملک کے دیگر حصوں میں فرار ہو جاتے تھے۔
ملیر پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔
کلفٹن تھانے میں متاثرہ شہری کی شکایت پر دفعہ 381 (چوری) اور دفعہ 34 (مشترکہ نیت) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق چینی شہری نے بتایا کہ اس نے پچھلے چھ ماہ سے اپنے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک ملازمہ رکھی ہوئی تھی۔
چینی شہری نے مزید کہا کہ’ اس دوران میری تجوری سے 10 لاکھ روپے غائب ہو گئے، میں نے اپنے ملازمین سے پوچھا لیکن بات دب گئی’ انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ دن بعد ملازمہ نے 15 دن کی طبی چھٹی لے لی۔
چینی شہری کا کہنا تھا کہ اسے پتا چلا کہ 20 لاکھ روپے نقدی اور 10 لاکھ روپے کے زیورات بھی غائب ہیں، اس نے خاتون اور اس کے شوہر کو کیس میں ملزم نامزد کیا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل کہا تھا کہ حکومت پاکستان میں چینی برادری کے لیے محفوظ اور کاروبار دوست ماحول فراہم کر رہی ہے اور ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت پر چینی کمپنیوں کا اعتماد ہمارے معاشی مستقبل کے لیے بے حد اہم ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ملک بھر میں، بشمول اسلام آباد، چینی شہریوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔