سینیٹ اجلاس: نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھالیا، بلوچستان میں مرد و خاتون کے قتل پرمتفقہ قرارداد منظور
سینیٹ اجلاس کے دوران نو منتخب سینیٹرز نے حلف اٹھالیا، اور دو بل منظور ہوئے، جبکہ بلوچستان میں غیرت کے نام پر شادی شدہ جوڑے کے قتل پر ایوان نے متفقہ قرارداد منظور کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں نو منتخب سینیٹرز طلحہ محمود، روبینہ خالد، فیصل جاوید، نورالحق قادری، نیاز احمد، عطاالحق، دلاور خان اور مرزا آفریدی نے حلف اٹھایا۔
ایوان میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے ڈپٹی چیئرمین پر قواعد سے لاعلمی اور اپوزیشن کی توہین کے الزامات عائد کیے،جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ شکایات تحریری طور پر دی جائیں۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر شادی شدہ جوڑے کے قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد ایوان میں پیش کی اور کہا کہ ایسا جرم کسی رسم یا روایت کے پردے میں نہیں چھپایا جا سکتا، قانون سب پر برابر لاگو ہونا چاہیے۔
سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ اگر جرگہ غیر قانونی ہے تو فیصلہ کن بنیاد پر قتل کیسے ہوا؟ سینیٹر محسن عزیز اور عبدالشکور نے بھی واقعے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا۔
ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ریاست کی رٹ اور انصاف کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، جبکہ سزا دینا صرف عدالت کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2016 میں قانون میں ترمیم کے بعد غیرت کے نام پر قتل پر اگر راضی نامہ ہو بھی جائے، تب بھی عدالت کو عمر قید کی سزا دینا لازم ہے۔
ایوان میں وزیر مملکت بلال کیانی نے نان فائلرز کے معاملے پر اظہارِ خیال کیا، جبکہ وزیر توانائی اویس لغاری نے کے الیکٹرک کے نرخوں پر تفصیلی جواب دیتے ہوئے کہا کہنیپرا کے فیصلے پر نظرثانی کی گئی ہے،جس سے 650 ارب روپے کی قومی بچت ممکن ہے۔
سینیٹ نے تحفظِ مخبران و نگرانی کمیشن بل اور پاکستان نیوی ترمیمی بل 2025 کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ ایوان کی کاروائی جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دی