کراچی میں3 سالہ بچی کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار، بچی بازیاب
کراچی کے علاقے خواجہ اجمیر نگری میں 3 سالہ بچی کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزم کو پولیس نے گرفتار کرکے مغوی بچی کوبازیاب کرالیا۔
بچی کے والد کی جانب سے درج کرائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر )، جو ڈان نیوز نے بھی دیکھی ہے، کے مطابق یہ واقعہ 23 جولائی کو پیش آیا تھا۔
ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ بچی اپنے گھر کے قریب ایک دکان پر گئی اور رات 9 بجے کے قریب لاپتا ہو گئی، مزید بتایا گیا کہ اہل خانہ نے اسے تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اسے تلاش کرنے میں ناکام رہے۔
خوائجہ اجمیر نگری پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعہ 364-A (چودہ سال سے کم عمر شخص کو اغوا کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ضلعی وسطی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے ترجمان ذیشان شفیق صدیقی نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے فوری اور موثر کارروائی کی جس سے نہ صرف بچی کو بحفاظت بازیاب کرایا گیا، بلکہ اغوا میں ملوث مرکزی ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔’
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’خواجہ اجمیر نگری کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر ( ایس ایچ او ) سرفراز کی قیادت میں پولیس ٹیم نے 24 گھنٹوں کے اندر ایک کامیاب آپریشن کیا۔‘
بیان میں پولیس ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے کہ بچی کو نقصان سے بچانے کے لیے یہ آپریشن ’ خفیہ اور پیشہ ورانہ انداز’ میں مکمل کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ’ تفتیش کے دوران، ملزم نے انکشاف کیا کہ اس کا بھائی منگھو پیر پولیس کی حراست میں جیل میں ہے اور اس نے ضمانت کے لیے تاوان کی رقم حاصل کرنے کے لیے بچی کو اغوا کیا تھا۔’ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم بچی کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔
بیان میں لکھا ہے کہ حقائق کو بے نقاب کرنے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں، پولیس نے ایک جوڑے اور ان کے داماد کو ایک اسکول کے بچے کے اغوا میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جو کئی مہینوں کی گمشدگی کے بعد پیر کو شاہ لطیف ٹاؤن کی ایک مسجد کے باہر بھیک مانگتا ہوا ملا تھا۔
مارچ میں، سرجانی سے اغوا کی گئی ایک نوجوان لڑکی کو اسکیم 33 میں سڑک کے کنارے سے کے ساتھ بازیاب کرایا گیا تھا جس کے جسم پر متعدد چوٹوں کے نشانات تھے۔
سول سوسائٹی کی تنظیم ’ ساحل’ کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال ملک بھر سے بچوں کے ساتھ زیادتی کے 3364 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ اغوا اور بچوں کے لاپتا ہونے کے واقعات کی تعداد بالترتیب 1204 اور 241 تھی۔
ساحل کی رپورٹ ’ کریول نمبرز 2024’ ملک بھر کے 81 قومی اور علاقائی اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر تیار کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ رپورٹ کا مقصد بچوں (18 سال تک) کے خلاف جنسی زیادتی، اغوا، لاپتا بچوں، اور بچوں کی شادیوں کے واقعات میں تشدد کی صورتحال سے متعلق ڈیٹا پیش کرنا ہے۔’