پاکستان

سندھ: سرکاری ملازمت سے قبل تعلیمی اسناد، شناختی کارڈ، ڈومیسائل کی تصدیق لازمی قرار

پی آر سی اور متعلقہ دستاویزات کی تصدیق بھی کروائی جائے، چیف سیکریٹری سندھ نے تمام محکموں کو خط لکھ دیا، عمل نہ کرنے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کا انتباہ۔

حکومت سندھ نے جعلی تعلیمی اسناد، ڈومیسائل اور شناختی کارڈ پر ملازمتوں کے حصول کے دروازے بند کر دیے، چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے تمام ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، سیکریٹریز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کوخط لکھ دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس بات پر ناراضی کا اظہار کیا تھا کہ صوبائی محکمے اور ان کے ماتحت ادارے نئی ملازمتیں دینے سے پہلے ابتدائی مرحلے میں دستاویزات کی تصدیق نہیں کرتے۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے تمام ایڈیشنل چیف سیکریٹریز، سیکریٹریز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ کر ہدایت کی ہے کہ ملازمت دینے کے آرڈر جاری کرنے سے قبل تعلیمی اسناد کی متعلقہ بورڈ سے تصدیق کرانا لازم ہے، اسی طرح کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی نادرا سے تصدیق کرائی جائے۔

اس حوالے سے لکھے گئے خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ ڈومیسائل کی متعلقہ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) سے تصدیق کرائی جائے، مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ (پی آر سی) کی بھی متعلقہ ڈی سی تصدیق کرائی جائے، جب تعلیمی اسناد، شناختی کارڈ، ڈومیسائل اور پی آر سی کی تصدیق ہوجائے تو پھر نئی ملازمت کا آرڈر امیدوار کو دیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ان کے علاوہ کوئی دوسری متعلقہ دستاویز ہو تو اس کی بھی تصدیق کرائی جائے، تعلیمی اسناد ، شناختی کارڈ، پی آر سی کی تصدیق کے بغیر ملازمت کا آرڈر ملنے کے بعد مسائل پیدا ہوتے ہیں، جن امیدواروں کی تعلیمی اسناد، شناختی کارڈ ، ڈومیسائل اور شناختی کارڈ جعلی ہوتے ہیں، وہ آرڈر لینے کے بعد عدالتوں میں چلے جاتے ہیں۔

چیف سیکریٹری سندھ کے خط میں کہا گیا ہے کہ عدالتوں میں سرکاری محکمے طویل پیشیاں بھگتتے ہیں، اور کئی بار دلچسپی نہ لینے کے باعث جعلی اسناد کے حامل افراد ملازمت لینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

آصف حیدر شاہ نے ہدایت کی کہ تمام صوبوئی محکموں، ماتحت اداروں اور ڈویژنل و ضلعی انتظامی افسران ان احکامات پر عمل کریں، اگر احکامات کو نظر انداز کیا گیا تو متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔