پاکستان

’بہو نے بیٹے کو خودکشی پر مجبور کیا ’ بچوں کے ساتھ خودکشی کرنے والے اورنگزیب کے والد کا الزام

شادی کے دو تین دن بعد ہی میاں بیوی میں لڑائی ہوگئی کیونکہ میرے بیٹے نے اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ بات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا، ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو

کراچی میں چند روز قبل دو کم سن بچوں کے ساتھ سمندر میں کود کر خودکشی کرنے والے اورنگزیب عالم کے اہلخانہ نے بہو کو بدکردار قرار دے کر اسے اپنے بیٹے کی خودکشی کا ذمے دار قرار دے دیا۔

ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متوفی اورنگزیب عالم کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا کوچنگ سینٹر چلاتا تھا، اس نے پسند کی شادی کی تھی مگر شادی کے دو تین دن بعد ہی میاں بیوی میں لڑائی ہوگئی کیونکہ میرے بیٹے نے اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ بات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا۔

اورنگزیب کے والد نے بتایا کہ ڈیڑھ دو مہینے کے بعد ان کی بہو اور سسرال والے بیٹے کو لے کر الگ ہوگئے، مگر میرے بیٹے نے اس کو ایک لڑکے کے ساتھ پھر پکڑ لیا، پھر میرے سگے بھتیجے سے اس (بہو) کے مبینہ تعلقات ہوگئے، میرے بھائی نے خود اپنے بیٹے کے بارے میں آکر ہمیں بتایا، اس کے بعد ہم عمرے پر چلے گئے، مگر بہو اپنی روش پر چلتی رہی، وہ کوچنگ سینٹر سنبھال رہی تھی، وہیں میرے بیٹے نے پھر اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور مارا پیٹا تو وہ اپنے میکےچلی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پھر ایک دن اچانک ان کی بہو پولیس لے کر گھر پر آگئی، ہم سب کو اٹھا کر لے گئے، بچوں کو بھی کہ انہیں صبح کورٹ میں پیش کرنا ہے، وہاں کورٹ نے فیصلہ سنا دیا کہ بچہ ماں کے حوالے کر دیا جائے، میرا بیٹا بہت رویا اور اپنی بیوی کے پاؤں بھی پکڑ لیے، اور کہا کہ مجھے معاف کردو، میں تمھاری ساری غلطیاں معاف کرتا ہوں لیکن میرے بچوں سے مجھے الگ مت کرو۔

اورنگزیب عالم کے والد نے بتایا کہ بہو نے اسکول اپنے نام کرنے، موبائل فون رکھنے اور بلا روک ٹوک آنے جانے کی شرائط رکھ دیں جو میرے بیٹے نے مان لیں، پھر بیٹے نے ہم سے کہا کہ ابو صلح ہوگئی ہے، میں ان کے ساتھ جارہا ہوں، پھر وہ ان کے ساتھ چلا گیا، مگر پتا نہیں اس کے ساتھ وہاں کیا ہوا جو یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوگیا۔

اینکر کے سوال کے جواب میں متوفی اورنگزیب عالم کے والد نے بتایا کہ پولیس اچانک آئی تھی اس سے پہلے کورٹ کا کوئی معاملہ نہیں تھا، میرا بیٹا نشہ تو کیا چائے تک نہیں پیتا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میرے چھوٹے بیٹے نے مجھے اس حادثے کے بارے میں بتایا کہ اورنگزیب بھائی نے اپنے بچوں کے ساتھ یہ قدم اٹھالیا ہے، صبح سات بجے میرے پوتے کی لاش ملی، پھر ڈیڑھ بجے پوتی کی ملی، میں تو ختم ہو گیا، ایک لڑکی نے پورے خاندان کو برباد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں مکینک ہوں مگر میں نے بڑی مشکل سے پیٹ کاٹ کاٹ کر اپنے بیٹے کو ماسٹر کروایا تھا، میرا بڑھاپے کا سہارا ان لوگوں نےچھین لیا، اوپر والے کی عدالت میں ان سے انصاف ہوگا۔

متوفی اورنگزیب عالم کے بھائی نے کہا کہ میرا بھائی ایک اسکول ٹیچر تھا، ان کی کوئی کرمنل ایکٹیویٹی نہیں تھی، کوئی ایسا نہیں تھا کہ وہ کسی معاملات میں ملوث ہو، کبھی ایسا کچھ واقعہ نہیں ہوا تھا۔