پاکستان

کراچی: ایس ایچ او شاہ لطیف کی اسپیشل پارٹی کے کارندوں نے نوجوان کو تھانے لاکر قتل کردیا

ملزمان عاطف اور شاہ زیب گرفتار، واردات کے شواہد مٹانے کی کوشش، جائے وقوع کو پانی سے دھویا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ کردی گئی، تھانیدار، ہیڈمحرر کیخلاف بھی مقدمہ درج

کراچی کے تھانہ شاہ لطیف میں اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) صدر الدین میرانی اور ہیڈ محرر سلیم مغل کی اسپیشل پارٹی کے کارندوں نے نوجوان کو تھانے میں لاکر گولی مار کر قتل کر دیا، دونوں ملزمان گرفتار، شواہد مٹانے کی کوشش پر ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر کے تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں گزشتہ شب ایک نوجوان کی فائرنگ سے ہلاکت کی اطلاع ملی تھی، جس پر ابتدائی طور پر شاہ لطیف پولیس نے بتایا تھا کہ دو نوجوان ایک شخص کو تھانے لائے تھے، اور اسے ڈکیت ظاہر کیا تھا، اس دوران دونوں نوجوانوں اور مبینہ ڈکیت میں جھگڑا ہوا، ایک شخص نے اسلحہ نکال کر فائرنگ کردی، جس سے مبینہ ڈکیت ہلاک ہوگیا۔

تھانہ شاہ لطیف پولیس نے بتایا تھا کہ دونوں نوجوانوں کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے، جاں بحق شخص کے حوالے سے تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔

تاہم سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر ڈاکٹر عبدالخالق نے تھانے میں نوجوان کی ہلاکت کا نوٹس لیا تھا، جس کی ابتدائی انکوائری مکمل کرلی گئی، جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ابتدائی انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ نوجوان کو عاطف اور شاہ زیب نے تھانے لاکر گولیاں ماریں، دونوں ملزمان ایس ایچ او اور ہیڈمحرر کی اسپیشل پارٹی میں ہیں، ملزمان عاطف اور شاہ زیب کو گرفتار کیا جاچکا ہے، ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کے خلاف شواہد مٹانے کی کوشش پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایس ایس پی ملیر ڈاکٹر عبدالخالق کے مطابق ملزمان ایس ایچ او صدرالدین میرانی اور ہیڈ محرر سلیم مغل کی اسپیشل پارٹی سے وابستہ تھے، ملزمان ایس ایچ او صدرالدین میرانی اور پولیس کانسٹیبل فیاض سے رابطے میں تھے۔

مقدمے کے متن کے مطابق واردات کے شواہد مٹانے کی بھی کوشش کی گئی، جائے وقوع کو پانی سے دھودیا گیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج ڈیلیٹ کردی گئی۔

ملزمان کی سہولت کاری پر ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عاطف پولیس قومی رضاکار (پی کیو آر) میں خدمات انجام دیتا رہا ہے، اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ غلام نبی میمن کے احکام کے بر خلاف تھانوں میں چلائی جانے والی اسپیشل پارٹیوں کے لیے غیر قانونی طور پر شہریوں کے اغوا سمیت دیگر سنگین غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔