پاکستان

سکھر: ڈاکوؤں سے ’دوستی‘ کرنے پر ایس ایچ او اور ڈرائیور گرفتار، 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

شیر علی سبزئی اور کانسٹیبل شوکت کی بدنام زمانہ ڈاکو صدام اور نصراللہ کوکری کے ہمراہ پولیس موبائل کیساتھ جدید اسلحہ دیکھنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، محکمانہ انکوائری پر معطل کیا گیا تھا۔

سکھر میں ڈاکوؤں سے دوستی کے الزام میں گرفتار کیے گئے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) اور ان کے ماتحت (موبائل وین ڈرائیور) کو منگل کے روز گرفتار کرکے ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایس ایچ او شیر علی سبزئی اور کانسٹیبل شوکت بجکانی کو اس سے قبل محکمانہ انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر معطل کر دیا گیا تھا۔

ایک ویڈیو کلپ، جس میں وہ بدنام زمانہ ڈاکو صدام کوکری اور نصراللہ کوکری کے ساتھ موبائل وین کے قریب کھڑے دکھائی دے رہے تھے، پیر کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، ویڈیو میں ڈاکو جدید اسلحہ دکھا رہے تھے۔

کندھکوٹ-کشمور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) محمد مراد گھانگھرو نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان دونوں اہلکاروں کو معطل کیا اور محکمانہ انکوائری کا حکم دیا تھا۔

انکوائری میں ویڈیو کلپ کو مستند قرار دیا گیا، ایس ایس پی نے ایف آئی آر درج کروا کر ایس ایچ او اور کانسٹیبل کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

بتایا گیا کہ ویڈیو کلپ خود انہی ڈاکوؤں نے کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کیا تھا۔

سب انسپکٹر عبد الستار شیخ نے ریاست کی جانب سے دونوں پولیس اہلکاروں کے خلاف کرمپور پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروایا، بعد ازاں، پیر کے روز انہیں اسی تھانے میں بند کر دیا گیا۔

منگل کو، دونوں گرفتار پولیس اہلکاروں کو ہتھکڑی لگا کر سول جج عبد الستار کندرانی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جنہوں نے ان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات (7 اگست) کے لیے مقرر کر دی۔