غزہ: اسرائیلی حملوں میں امداد کے متلاشی 21 افراد سمیت مزید 39 فلسطینی شہید
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 39 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 21 امداد کے منتظر اور 11 بھوک سے شہید ہونے والے شامل ہیں۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جنگ مسلط کرنے کے بعد سے غذائی قلت کے باعث شہید ہونے والوں کی تعداد 212 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 98 بچے شامل ہیں۔
زیادہ تر شہادتیں حالیہ ہفتوں میں اُس وقت ہوئیں جب اسرائیل نے مئی 2025 کے آخر میں مکمل ناکہ بندی جزوی طور پر اٹھانے کے باوجود امداد کی فراہمی پر سخت پابندیاں عائد رکھیں۔
شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیا نے الجزیرہ کو بتایا کہ قحط کا خطرہ اب بھی شدید ہے، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں میں، ان کا کہنا تھا کہ بچوں میں غذائی قلت قوتِ مدافعت میں کمی کا باعث بنتی ہے اور یہ ان کی زندگیوں کا خاتمہ بھی کر سکتی ہے۔
گزشتہ روز (8 اگست) عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ روزانہ کم از کم 100 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے دے، ادارے نے بتایا کہ اب تک صرف 60 ڈرائیوروں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے کلیئرنس ملی۔
یہ 100 ٹرک روزانہ اس 600 ٹرک کی ضرورت کا ایک حصہ ہیں جو اقوام متحدہ کی دیگر ایجنسیاں اور غزہ حکام بتاتے ہیں کہ بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے لازم ہیں۔
عالمی ادارہ خوراک کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 27 جولائی سے اب تک ڈبلیو ایف پی کے امداد لے کر جانے والے 266 ٹرکوں کوکراسنگ پوائنٹس سے واپس بھیج دیا گیا ہے، ان ٹرکوں میں سے 31 فیصد کو منظوری پہلے ہی لی جا چکی تھی۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے ہفتہ 9 اگست کو اپنے بیان میں کہا کہ اسے پچھلے 5 مہینوں سے غزہ میں کوئی بھی انسانی ہمدردی کی امداد، بشمول خوراک اور ادویات، لانے کی اجازت نہیں ملی، اس پابندی نے بھوک اور بیماریوں سے نڈھال فلسطینیوں کو زندگی بچانے والی اشیا سے محروم کر رکھا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے نے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے امداد کے فضائی پیکج گرانا ’بہت مہنگا اور انتہائی غیر مؤثر‘ طریقہ ہے جو ضرورت مندوں تک مؤثر طور پر نہیں پہنچ پاتا۔
یہ انتباہات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی افواج نے پورے علاقے میں اپنے حملے تیز کر دیے ہیں، طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ وسطی غزہ میں نتزریم کوریڈور کے قریب امداد کے منتظر 6 افراد کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کر شہیدکر دیا ہے۔
علاوہ ازیں، دو شہید فلسطینیوں کی لاشیں جنوبی علاقے میں جی ایچ ایف کے امداد تقسیم کرنے کے مقام سے انصر میڈیکل کمپلیکس پہنچائی گئیں، جنوبی شہر خان یونس میں ایک اپارٹمنٹ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک خاتون شہید اور ایک شخص زخمی ہوا۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے نتیجے میں کم از کم 61 ہزار 396 افراد شہید اور ایک لاکھ 52 ہزار 850 زخمی ہو چکے ہیں۔