ایف پی سی سی آئی نے سوئی ناردرن کے صنعتوں کو ارسال 75 ارب روپے کے بل مسترد کردیے
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) نے سوئی ناردرن گیس کی جانب سے صنعتوں کو بھجوائے گئے 75 ارب روپے کے بل مسترد کردیے، صدر ایف پی سی سی آئی نے فوری طور پر وزیراعظم اور متعلقہ افراد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوری ایکشن نا لینے پر کاروباربند کرنے کی دھمکی دے دی۔
لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی ریجنل چئیرمین زین افتخار نے کہا کہ قانون کے مطابق جو بل ادا ہو چکے ہیں وہ دوبارہ نہیں لیے جا سکتے، صنعتوں کا پہلے ہی پہیہ جام ہے اب ایک بار پھر ظلم کیا جا رہا ہے۔
نائب صدر ایف پی سی سی آئی ذکی اعجاز نے کہا کہ پہلے ہم نے ایف بی آر کے ٹیکس آرڈیننس کے خلاف جنگ جیتی، اب ایک بار پھر سوئی گیس نے صنعتوں پر حملہ کیا ہے، ایس آئی ایف سی اور وزیراعظم فوری طور پر نوٹس لے کر آج ہی اس معاملے کا حل نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہماری بات نا سنی تو پھر ہم آئندہ سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے، اوگرا اور سوئی گیس کے اندرونی معاملے کا خمیازہ ہم کیوں بھگتیں؟ ہمیں پہلے اس معاملے سے آگاہ بھی نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی معاشی پالیسیوں کے خلاف یہ سارے محکمے کام کر رہے ہیں۔