مسلم لیگ(ن) کی مری میں ضمنی اور بلدیاتی الیکشن پر مشاورت
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے مری میں ایک اجلاس میں آئندہ ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ پنجاب اور وفاقی حکومتوں کی مجموعی کارکردگی پر غور کیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے اپنے مری کے رہائش گاہ پر اجلاس کی صدارت کی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، ڈپٹی وزیراعظم اسحٰق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ، احسن اقبال، خواجہ آصف، اعظم نذیر تارڑ، ڈاکٹر توقیر شاہ، امیر مقام، سینیٹر پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، مرتضیٰ جاوید عباسی، انوشہ رحمٰن اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر شریک ہوئے۔
وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے اجلاس کے بعد ’ڈان‘ کو بتایا کہ اجلاس میں آئندہ ضمنی اور بلدیاتی انتخابات پر بات ہوئی، تمام ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد موزوں امیدواروں کو حتمی شکل دی جائے گی، اجلاس کو بتایا گیا کہ بلدیاتی انتخابات پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں اور اب ان کے انعقاد کا وقت آ گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 9 مئی 2023 کے مقدمات میں سزا پانے کے بعد اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا ہے، جن میں 8 قومی اسمبلی اور 4 پنجاب اسمبلی کے ارکان شامل ہیں، لاہور کی نشست این اے-129 سابق گورنر میاں اظہر کے انتقال کے بعد خالی ہوئی، پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا ہے، سوائے این اے-129 کے جہاں میاں اظہر کے صاحبزادے حماد اظہر ممکنہ طور پر امیدوار ہوں گے۔
عمران خان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے ناانصافی سے نااہل قرار دیے گئے ارکان کی نشستوں پر کوئی امیدوار نہیں لائیں گے، یہ لوگ کڑے حالات کے باوجود پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹے رہے، اس لیے پارٹی ان ضمنی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرے گی۔
پی ٹی آئی کے بائیکاٹ کے بعد یہ سوال پوچھا گیا کہ جب ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کو ’واک اوور‘ مل رہا ہے تو پھر پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو اس پر غور کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں اطلاع ہے کہ پی ٹی آئی ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ نہیں کر رہی، اسی لیے یہ معاملہ اجلاس میں زیر بحث آیا۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد پارٹی کارکنوں کو متحرک کیا جائے گا، تاہم اس کے اعلان سے قبل حلقہ بندیوں سے متعلق بلدیاتی قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ وزیراعلیٰ مریم نواز اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے درمیان سیالکوٹ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کی گرفتاری کے معاملے پر اجلاس میں صلح صفائی ہوئی یا نہیں، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کے درمیان کوئی مسئلہ تھا ہی نہیں، یہ صرف میڈیا نے اچھالا۔
27ویں آئینی ترمیم کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس پر کوئی بات نہیں ہوئی، ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی اور پنجاب حکومتوں کے مؤثر کام کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مریم ان کی بیٹی کی مانند ہیں۔
وزیر دفاع نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں انہوں نے اپنے آبائی شہر سیالکوٹ کے ایک بیوروکریٹ کی گرفتاری کے معاملے پر وزیراعلیٰ مریم نواز سے اختلافات کی خبروں کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’مریم نواز میرے لیے بیٹی کی طرح ہیں، وہ ہماری مستقبل کی قائد ہیں، میں ان کے لیے اپنی بیٹی کی طرح دعا کرتا ہوں، ہمارے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے‘۔