پاکستان

چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ کی بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کےخلاف کیس سننے سے معذرت

مناسب ہوگا کہ یہ کیس پرانا بینچ ہی سنے، چیف جسٹس نے درخواست پرانے بینچ کو منتقل کر دی، بحریہ ٹاؤن کے وکیل کو اضافی معروضات جمع کرانے کی اجازت دیدی گئی۔

سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں بینچ نے درخواست سننے سے معذرت کرلی۔

چیف جسٹس نے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف درخواست کو پرانے بینچ کے پاس بھجواتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مناسب ہوگا کہ یہ کیس پرانا بینچ ہی سنے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی، بینچ میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے۔

دوران سماعت بحریہ ٹاؤن کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے، تاہم بینچ کی جانب سے کیس سننے سے معذرت کرلی گئی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ مناسب ہوگا یہ کیس پرانا بینچ ہی سنے۔

وکیل بحریہ ٹاؤن کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ بھی آگیا ہے، تفصیلی فیصلے پر بحریہ ٹاؤن کی جانب سے اضافی معروضات جمع کرواؤں گا۔

عدالت نے اضافی معروضات جمع کروانے کی اجازت دیتے ہوئے کیس پرانے بینچ کو بھجوا دیا۔ بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔

یاد رہے کہ 8 اگست کو سپریم کورٹ کے ایک جج نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے زین ملک کے خلاف 6 ریفرنسز زیرِ التوا ہونے کے باوجود بحریہ ٹاؤن کی 6 جائیدادوں کی نیلامی میں جلد بازی پر سوال اٹھایا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ احتساب عدالت نے ان ریفرنسز پر فیصلہ کرنا تھا کہ اگر ملزم کو مجرم قرار دیا جاتا ہے تو جائیداد ضبط کی جائے گی یا نہیں۔

جسٹس نعیم اختر افغان (جو 3 رکنی بینچ کے رکن ہیں) نے ریمارکس دیے تھے کہ جب زین ملک اور نیب کے درمیان اگست 2020 میں طے پانے والے پلی بارگین (معاہدے) کو ختم کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی گئیں، تو ملزم کے خلاف ریفرنسز دوبارہ ابتدائی مرحلے پر آ گئے۔

سپریم کورٹ کا یہ بینچ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 4 اگست کے مختصر حکم کے خلاف اپیل کی سماعت کر رہا تھا۔

اسلام آباد: بحریہ ٹاؤن نے جائیدادوں کی نیلامی رکوانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

سپریم کورٹ کے جج نے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی میں جلد بازی پر سوال اٹھا دیا

ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کو درپیش قانونی مشکلات کے درمیان ’مکالمے اور باوقار حل‘ کی اپیل کردی