ایبٹ آباد میں موسلا دھار بارش سے اچانک آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی
خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد کے مختلف حصوں میں جمعرات کو ہونے والی موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی، اچانک آنے والے سیلاب نے ٹریفک کے بہاؤ کو شدید متاثر کیا اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جون سے ستمبر تک جاری رہنے والے مون سون کے دوران ہر سال خطے کے مختلف حصوں میں بارشیں ہوتی ہیں تاہم رواں سال جون سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں نے پچھلے ایک ماہ میں ملک بھر میں تباہی مچا دی۔
حالیہ بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے مختلف واقعات ریکارڈ کیے گئے جن میں نہ صرف املاک کو نقصان پہنچا بلکہ کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔
جمعرات کو ہونے والی موسلا دھار بارش کے باعث ایبٹ آباد شہر کے اندر قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) متعدد مقامات پر بند ہو گئی، جس سے مسافروں کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہے۔
مقامی حکام کے مطابق ضلع کے تمام بڑے نالے اور چشمے، دریا بہہ جانے سے قریبی رہائشیوں کے لیے خطرناک حالات پیدا ہو گئے ہیں جب کہ بالائی آبی گزرگاہوں سے اچانک پانی کے تیز بہاؤ نے نچلی آبادی والے علاقوں کو ڈبو دیا اور ملبہ کے کے ایچ پر بہا لایا۔
ریسکیو اور امدادی ٹیمیں، ٹریفک پولیس کے ساتھ، سڑک صاف کرنے اور پھنسے ہوئے مسافروں کی مدد کے لیے پہنچ گئی ہیں۔
ایبٹ آباد میں بارش کے دوران ایک رہائشی مکان کی چار دیواری قریب کھڑی گاڑی پر گرنے سے دو افراد زخمی ہوگئے، دونوں زخمیوں کو ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت کو مستحکم بتایا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق یہ دیوار مسلسل بارش کے باعث کمزور ہو چکی تھی اور اچانک گر کر گاڑی پر گرگئی جس سے گاڑی کو بھی نقصان پہنچا،
مقامی رہائشیوں نے سڑکوں اور بازاروں میں شدید پانی بھر جانے کی اطلاع دی، جس سے دکانوں اور گھروں کو نقصان پہنچا، جب کہ کئی علاقوں میں بارش سے متعلق نقصانات کے باعث بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔
حکام نے عوام کو ہدایت دی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، خاص طور پر اُن راستوں پر جو سیلاب سے متاثر ہونے کا خطرہ رکھتے ہیں، اور پانی کے بہاؤ والے راستوں کے قریب نہ جائیں۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس کے بعد ضلعی انتظامیہ کو ممکنہ لینڈ سلائیڈز اور مزید سیلاب کے خدشے کے پیشِ نظر ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے یہ رپورٹ ہوا تھا کہ خیبر پختونخوا میں حالیہ مون سون کے دوران اب تک 71 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں نصف سے زیادہ بچے شامل ہیں جب کہ 86 دیگر افراد بارش سے متعلقہ واقعات میں زخمی ہوئے ہیں۔