پاکستان

زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کیلئے مالیاتی مشاورتی خدمات کے معاہدے پر دستخط

یہ اقدام نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو دعوت دینے، آپریشنز کو جدید بنانے اور سرکاری اداروں کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ وزارت نجکاری

نجکاری کمیشن نے زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ (زیڈ ٹی بی ایل) کی نجکاری کے لیے مالیاتی مشاورتی خدمات کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔

وزارتِ نجکاری کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ یہ بینک 1961 میں زرعی ترقیاتی بینک آف پاکستان (اے ڈی بی پی) کے طور پر قائم ہوا تھا اور 2002 میں کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت اس کا نام تبدیل کر کے زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ رکھ دیا گیا۔ زیڈ ٹی بی ایک پورے ملک میں کسانوں کو زرعی قرضہ جات اور بینکاری کی خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا سرکاری زرعی قرض دہندہ ادارہ بھی ہے۔

گزشتہ ماہ، نجکاری کمیشن بورڈ نے زیڈ ٹی بی ایل کے شیئرز فروخت کرنے کے لیے مالیاتی مشیروں کی تقرری کی منظوری دی تھی اور اسے موجودہ نجکاری منصوبے میں حکومت کے ترجیحی معاملات میں سے ایک قرار دیا گیا تھا۔

اعلامیے کے مطابق نجکاری کمیشن نے نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ کی قیادت میں قائم کنسورشیم کے ساتھ زرعی ترقیاتی بینک کی اسٹریٹجک نجکاری کے لیے فنانشنل ایڈوائزری سروسز ایگریمنٹ (ایف اے ایس اے) معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو دعوت دینے، بینکاری آپریشنز کو جدید بنانے اور سرکاری اداروں کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

وزارت نجکاری کے مطابق نجکاری کے بعد زرعی ترقیاتی بینک، جس کا پورے ملک میں 501 برانچز پر مشتمل نیٹ ورک ہے، چھوٹے کسانوں اور دیہی کمیونٹیز کو تیز تر اور آسان قرض فراہم کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہوگا۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ نجکاری کے بعد بینک زرعی فنانسنگ کے لیے جدید بینکاری، ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل حل متعارف، گورننس، شفافیت اور احتساب کو مضبوط بنا سکے گا، ساتھ ہی ابھرتے ہوئے زرعی کاروبار کے مواقع کے لیے نئی مالیاتی مصنوعات اور کسانوں کی بدلتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کسٹمر سروس اور رسپانس کو بہتر بنا سکے گا۔

وزارت نجکاری کے مطابق زیڈ ٹی بی ایل کی نجکاری کا مقصد پاکستان کے زرعی مستقبل میں سرمایہ کاری کو تیز کرنا ہے، جس میں نجی شعبے کی کارکردگی اور زرعی ترقیاتی بینک کی طویل عرصے سے زرعی فنانس میں مہارت کو یکجا کر کے دیہی خوشحالی کو فروغ دینا اور کسانوں کو بروقت ضروری مالی وسائل تک رسائی فراہم کرنا شامل ہے۔

معاہدے کے تحت، مالیاتی مشیر ’سیل سائیڈ ڈیو ڈیلجنس‘، مارکیٹ سروے، ممکنہ سرمایہ کاروں سے رابطے، لین دین کا ڈھانچہ ترتیب دینے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو مارکیٹ اور شفاف بولی کے عمل میں نجکاری کمیشن کی مدد کریں گے۔

گزشتہ ماہ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری نے حکومت کے 2 سرکاری اداروں، پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن( پی ایم ڈی سی) اور زیڈ ٹی بی ایل کو نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کے منصوبے پر تحفظات کا اظہار کیا اور ان کی شمولیت کی وجوہات پر سوال اٹھایا تھا۔