دنیا

بھارتی ریٹائرڈ جنرل کی پاک-بھارت جنگ میں پاکستان کی تعریف، ناکامی پر مودی سرکار اور میڈیا پر کڑی تنقید

انٹرنیشنل میڈیا نے بھارتی میڈیا کو جھوٹا میڈیا قرار دیا، پاکستان آرمی اور اس کی قیادت کو دنیا بھر میں نمایاں مقام ملا، ہماری بات دنیا نے نہیں سنی، ریٹائرڈ میجر جنرل یش مور

بھارتی ریٹائرڈ میجر جنرل یش مور نے پاک-بھارت جنگ کے دوران اپنے ہی میڈیا اور حکومتی اقدامات کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران بھارت ایک حملہ آور ریاست کی طرح دکھائی دیا، انٹرنیشنل میڈیا نے ہمارے میڈیا کو جھوٹا میڈیا قرار دیا، میڈیا کے شور شرابے نے ملکی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔

یوٹیوبر دیویا جین کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارتی ریٹائرڈ میجر جنرل یش مور نےکہا کہ پاک-بھارت جنگ کے دوران ہمارا بیانیہ مکمل طور پر ناکام رہا، اس دوران پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پروموشن ہوا، اُنہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دعوت دی، پاکستان آرمی اور اس کی قیادت کو دنیا بھر میں نمایاں مقام ملا، لیکن ہماری بات دنیا نے نہیں سنی۔

دوران انٹرویو ریٹائرڈ میجر جنرل یش مور نے بھارتی میڈیا کو بھرپور تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران ہمارے میڈیا کا کردار انتہائی منفی تھا۔

میڈیا کہتا رہا کہ آگ لگا دو، ان کا پانی بند کر دو، اس طرح کی باتوں سے مسائل حل نہیں ہو گے بلکہ مزید بڑھیں گے۔

انٹرنیشنل میڈیا نے کہا کہ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر کوئی اعتماد نہیں کر رہا، یہ لوگ کھلم کھلا جھوٹ بولتے رہے، کہا گیا کہ اسلام آباد پہنچ گئے، کراچی کو آگ لگا دو، بھائی کس کو آگ لگا رہے ہیں۔

ہمیں اس بات کو ماننا ہوگا کہ ہمارے مقامی میڈیا نے بھارت کی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر نقصان پہنچایا، نام نہاد سلیبرٹیز اور یوٹیوبرز نے جو زبان استعمال کی وہ انتہائی حقیر تھی، مقامی میڈیا پر جنگی جنون سوار تھا، اس دوران میڈیا مسلم مخالف پروگرام بھی میڈیا میں نشر ہوتے رہے۔

یش مور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ جے شنکر بھی اسی زبان کا استعمال کر رہے تھے، وزیراعظم نریندر مودی بھی ایسے ہی بول رہا ہے ، ٹی وی والے اور زور زور سے بول رہے ہیں، کوئی ضرورت نہیں ہے ان چیزوں کی۔

بھارت میں رائٹ ونگ زور پکڑ رہا ہے، ہر کوئی دوسرے کو غلط ثابت کرنے میں لگا ہوا ہے، اس سے ہمیں نکلنا ہوگا ،اگر تو یہ ہمارے خارجہ پالیسی کا حصہ بن چکا ہے تو بہت خطرناک ہے، اگر ہم پڑوس میں دوست کھو دیں گے تو امریکا کی گود میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں، ان کا کوئی بھروسہ نہیں۔