پاکستان

صحافی خاور حسین کی موت کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم

کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی آزاد خان کریں گے، ممبران میں ڈی آئی جی عرفان بلوچ، ایس پی عابد بلوچ شامل ہیں۔

صحافی خاور حسین کی موت کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی۔

ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر خاور حسین کی موت کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی آزاد خان کریں گے جب کہ کمیٹی ممبران میں ڈی آئی جی عرفان بلوچ، ایس پی عابد بلوچ شامل ہیں۔

تحقیقاتی کمیٹی پراسرار موت کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی اور کمیٹی 7 روز میں اپنی رپورٹ محکمہ داخلہ سندھ کو پیش کرے گی۔

اس سے قبل، ڈی آئی جی فیصل بشیر میمن نے کہا تھا کہ خاور نے حفاظتی نکتہ نظر سے پستول رکھا ہوا تھا، خاور حسین گاڑی پارک کرکے 2 بار واش روم گئے، سی سی ٹی وی کے مطابق خاور تنہا تھے۔

مزید کہا کہ خاور نے ہوٹل کے منیجر سے جاکر واش روم کا پوچھا، پھر واپس گاڑی میں آکر بیٹھ گئے، خاور دوبارہ گاڑی سے اترے اور پھر چوکیدار سے واش روم کا پوچھا، خاور پھر واش کے پاس گئے اور واپس آکر دوبارہ گاڑی میں بیٹھ گئے۔

ڈی آئی جی فیصل بشیر میمن نے بتایا کہ چوکیدار جب گاڑی کے پاس گیا تو اندر خاور کی گولی لگی لاش پڑی تھی، ہم ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے، تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ مئی میں خاور نے والدین کو امریکا شفٹ کردیا تھا، خاور سانگھڑ مجلس میں شرکت کرنے گئے، ان کے بہنوئی کے گھر مجلس تھی، تاہم خاور مجلس میں نہیں پہنچ سکے۔

واضح رہے کہ صحافی خاور حسین نے بیوہ اور دو چھوٹے بچے سوگوار چھوڑے ، ان کے بھائی اور والدین امریکا میں مقیم ہیں ان کی واپسی پر تدفین کا اعلان کیا جائے گا۔

سانگھڑ میں جاں بحق ہونے والے ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر خاور حسین کے بہنوئی زبیر علی کا کہنا ہے کہ رات کو ایک دوست کی کال آئی تھی کہ سانگھڑ میں ہوٹل کی پارکنگ میں کالے رنگ کی گاڑی ہے اس میں لاش موجود ہے، لگتا ہے یہ خاور حسین ہیں۔