سینئر صحافی خاور حسین کی نمازہ جنازہ آبائی علاقے سانگھڑ میں ادا کردی گئی
ڈان نیوز کے رپورٹر خاور حسین کی نمازہ جنازہ آبائی علاقے سانگھڑ میں ادا کردی گئی جس میں بڑی تعداد میں صحافیوں، عزیز واقارب اور علاقہ مکینوں نے شرکت کی جب کہ ان کی تدفین بھی آبائی علاقے میں ہی کی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق سینئر صحافی خاور حسین کی میت دوسری بار پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد آبائی علاقے سانگھڑ پہنچادی گئی تھی۔
ان کی نماز جنازہ آبائی علاقے سانگھڑ کے عیدگاہ میں ادا کردی گئی ہے جس میں صحافی، عزیز و اقارب اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اس سے قبل، حیدر آباد سول ہسپتال کے پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم نے کہا تھا کہ خاور حسین کی میت کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کے احکامات ملے تھے، پوسٹ مارٹم کے دوران تشدد یا مزاحمت کا کوئی نشان نہیں ملا، فی الحال موت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
انہوں نے کہا تھا کہ 2 دن میں ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی جائے گی، جس میں اپنی فائنڈنگز کے حوالے سے آگاہ کر دیں گے۔
دوسری جانب، خاور حسین کے بھائی اعجاز حسین نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بھائی خوش مزاج اور باہمت شخص تھا، خودکشی نہیں کرسکتا تھا، خاور نے کسی پریشانی یا جھگڑے کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔
ادھر، مرحوم خاور حسین کے والد رحمت حسین باجوہ نے بھی اپنے بیٹے کی خودکشی کا تاثر یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں قتل کرنے کا شبہ ظاہر کیا، انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی سے زمین یا کسی بھی قسم کا کوئی تنازع نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا بہت بہادر اور دلیر تھا، خود سے گولی مار کر جان لینے کی کوئی وجہ نہیں ہے، یہ قتل ہی لگتا ہے، لیکن اس وقت پولیس کی تفتیش جاری ہے۔