پاکستان

نینو ٹیکنالوجی ملک کے ماحولیاتی مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، ماہرین

نینو ٹیکنالوجی دنیا اور ملک کو درپیش کئی چیلنجز اور مسائل، خصوصاً ماحولیاتی خدشات کے حل میں مدد فراہم کرسکتی ہے، ماہرین

جامعہ کراچی میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں ماہرین نے کہا کہ نینو ٹیکنالوجی مستقبل میں ملک کو درپیش ماحولیاتی مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے اور جدید تحقیق کے ذریعے کئی بڑے چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک بین الاقوامی کانفرنس کے مقررین نے نینو ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مادے کو ایٹمی اور سالماتی پیمانے پر کنٹرول کرنے کا یہ علم دنیا اور ملک کو درپیش کئی چیلنجز اور مسائل، خصوصاً ماحولیاتی خدشات کے حل میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

یہ کانفرنس پیر کو جامعہ کراچی (کے یو) میں انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) کے پروفیسر سلیم الزمان صدیقی آڈیٹوریم میں ’انٹرنیشنل کانگریس آن نینو سائنس اینڈ نینو ٹیکنالوجی‘ (آئی سی این این-1) کے نام سے شروع ہوئی، تین روزہ اس عالمی سائنس ایونٹ میں 600 سے زائد قومی و بین الاقوامی سائنسدان شریک ہیں۔

افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے جدید ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ ایران-اسرائیل اور پاکستان-بھارت تنازعات نے یہ واضح کردیا ہے کہ ٹیکنالوجی میں برتری اکثر کامیابی کا فیصلہ کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سائنس اور تعلیم میں سرمایہ کاری انتہائی اہم ہے، اس ضمن میں انہوں نے چین کی مثال دی، جہاں حکومت مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا بڑا حصہ تعلیم پر خرچ کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوموں کی اصل دولت ان کے ہنر مند افرادی قوت میں ہوتی ہے اور پاکستان کو بھی یہی راستہ اپنانا چاہیے۔

سابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاالرحمٰن نے کہا کہ ترقی اور سماجی منصوبے ہمیشہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترتیب دینے چاہئیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسی مقصد کے تحت پاکستان میں 20 سال قبل نیشنل کمیشن آن نینو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (این سی این ایس ٹی) قائم کیا گیا تاکہ نینو ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے حسین ابراہیم جمال فاؤنڈیشن (ایچ ای جے) کے چیئرمین عزیز لطیف جمال کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے آئی سی سی بی ایس میں لطیف ابراہیم جمال (ایل ای جے) نینو ٹیکنالوجی سینٹر کے قیام میں بھرپور تعاون فراہم کیا۔

آئی سی سی بی ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر محمد رضا شاہ نے کہا کہ نینو ٹیکنالوجی ایک جدید ترین شعبہ ہے جس نے حالیہ برسوں میں عالمی سطح پر بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے کیونکہ یہ نینو اسکیل پر کام کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کئی برسوں سے تحقیقی میدان میں نمایاں کارکردگی دکھا رہا ہے اور ملک کے دیگر اداروں کو درکار سائنسی معاونت فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

نینو ٹیکنالوجی کے ماہر پروفیسر نور محمد بٹ نے کہا کہ نینو سائنس، نینو اسکیل پر بنیادی علم اور اصول فراہم کرتی ہے جس کی بنیاد پر نینو ٹیکنالوجی ممکن ہوئی ہے۔

سمن عزیز جمال نے کہا کہ اپنے قیام سے اب تک ایچ ای جے فاؤنڈیشن نے متعدد تحقیقی مراکز کے قیام میں کردار ادا کیا ہے اور ایل ای جے نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر اور ایل ای جے نینو ٹیکنالوجی سینٹر پاکستان میں جدید سائنسی تحقیق کی بنیاد تصور کیے جاتے ہیں۔