پاکستان

کراچی میں 300 ملی میٹر بارش ہوئی، سارا پانی نالوں سے گزر کر ہی سمندر میں گیا، مرتضیٰ وہاب کا دعویٰ

کہا جارہا تھا نالے صاف نہیں کرائے، بڑے نالے کے ایم سی اور 516 چھوٹے نالے ٹاؤنوں کی ذمے داری ہیں، ڈرگ روڈ سمیت تمام انڈرپاسز بحال کردیے، پیر کو اگلا اسپیل متوقع ہے، میئر کراچی کی پریس کانفرنس

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، بارشوں کے بعد کی صورتحال پر پروپیگنڈا کیا گیا، کہا جارہا تھا نالے صاف نہیں کرائے، سارا پانی نالوں سے گزر کر ہی سمندر میں گیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا ہے کہ کراچی میں 300 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ کراچی کے نالوں میں 40 ملی میٹر برساتی پانی کی گنجائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 600 نالے ہیں، بڑے نالے کے ایم سی کی ذمہ داری ہیں، بارش کہیں بھی ہو پانی کے ایم سی کے نالوں سے گزرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 516 نالے گلی محلوں میں ہیں جو ٹاؤنوں کی ذمے داری ہیں، حکومت سندھ جماعت اسلامی کے9 ٹاؤنوں کو ہر ماہ 1 ارب روپے دیتی ہے، ٹاؤنوں کو اب تک 27 ارب روپے دیے جاچکے۔

میئر کراچی نے کہا کہ کہاجارہا تھا کہ نالے صاف نہیں کرائے، یہ سارا پانی نالوں سے گزر کر سمندر میں گیا ہے، منگھوپیر میں بارش ہو یا لیاری میں، پانی نالوں سے گزرتا ہے، کراچی میں 300 ملی میٹر سےزائد پانی نالوں سے ہی نکالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں7 اضلاع کی صفائی کیلئے ٹھیکے دیے تاکہ مشینری کم نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہیے، چند لوگ 300 ملی میٹر بارش کو چند منٹوں کی بارش بول رہے ہیں، میں باتیں نہیں دہرانا چاہتا کہ ماضی کی حکومتوں کے دور میں کیا ہوا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی نے چیئرمینوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی، جماعت اسلامی کے ہی چیئرمین نے لیاقت آباد میں سڑک بنائی جو بہہ گئی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایم کیو ایم کہہ رہی ہے کراچی کو آفت زدہ قرار دیں، دیکھتے ہیں وفاقی حکومت کیاکرتی ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ ڈرگ روڈ سمیت تمام انڈرپاسز بحال کردیے گئے ہیں، جب کہ شہر میں بارش کا اگلا اسپیل پیر کو متوقع ہے۔