دنیا

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تاریخی، ثقافت پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں، نائب وزیراعظم

دونوں عوام کے درمیان انتہائی برادرانہ جذبات پائے جاتے ہیں، بنگلہ دیش میں تمام شراکت داروں کے ساتھ روابط کے خواہاں ہیں، اسحٰق ڈار
|

نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تاریخی، ثقافت پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں، کئی برسوں کے بعد دورہ کرنا انتہائی خوشی کا باعث ہے، دونوں ملکوں کے اقوام کی مذہبی اور سماجی روایات مشترکہ ہیں۔

نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار کے اعزاز میں پاکستان ہائی کمیشن ڈھاکا نے استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا دورے کی دعوت، شاندار استقبال اور میزبانی پر بنگلہ دیشی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے عوام کے درمیان انتہائی برادرانہ جذبات پائے جاتے ہیں، بنگلہ دیش میں تمام شراکت داروں کے ساتھ روابط کے خواہاں ہیں، دونوں ملکوں کے عوام خطے میں امن،استحکام اور خوشحالی چاہتے ہیں۔

اسحٰق ڈار نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، سلامتی کے خطرات سمیت مختلف چیلنجز درپیش ہیں، ان مسائل سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، دونوں ملکوں کے تعلقات کو گزشتہ ایک برس میں فروغ ملا ہے۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اورتعلیم کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

قبل ازیں، نائب وزیرِاعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ہفتے کے روز 2 روزہ سرکاری دورے پر ڈھاکا پہنچے تھے، یہ کسی پاکستانی وزیرِ خارجہ کی جانب سے بنگلہ دیش کا 13 برسوں بعد پہلا سرکاری دورہ ہے۔

گزشتہ برس اگست میں عوامی تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اسلام آباد اور ڈھاکا کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، اور تجارت و دو طرفہ تعلقات میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اسحٰق ڈار آج بنگلہ دیش کے تاریخی دورے پر راولپنڈی کے نور خان ایئربیس سے ڈھاکا کے لیے روانہ ہوئے تھے، ڈھاکا میں وہ بنگلہ دیشی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

ایف او نے واضح کیا کہ یہ دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل ہے، کیونکہ کوئی پاکستانی وزیرِ خارجہ تقریباً 13 برس بعد بنگلہ دیش کا دورہ کر رہا ہے۔

آخری بار پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے نومبر 2012 میں 6 گھنٹے کا مختصر دورہ کیا تھا، تاکہ اس وقت کی وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو اسلام آباد میں ہونے والے ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی جا سکے۔

اسحٰق ڈار کی اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں

وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے 2 روزہ سرکاری دورے کے پہلے دن نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کے وفد سے ملاقات کی، جس کی قیادت جنرل سیکریٹری اختر حسین کر رہے تھے۔

وزیرِ خارجہ نے این سی پی کی قیادت کے اصلاحات اور سماجی انصاف کے وژن کو سراہا، پاکستان اور بنگلہ دیش کے نوجوانوں کے درمیان روابط کو برھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وفد کے اراکین نے وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کو 2024 میں ملک گیر سیاسی ایکٹیوٹیز کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا، وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں فریقین نے مستقبل میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

جماعت اسلامی کے وفد سے ملاقات

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے سید عبداللہ محمد طاہر کی قیادت میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے وفد سے ملاقات کی، جس میں علاقائی صورتحال سمیت پاکستان بنگلہ دیش تعلقات مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی۔

ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے مشکل وقتوں میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی ہمت کو بھی سراہا۔

دفترِ خارجہ کے مطابق اپنے دورے کے دوران اسحٰق ڈار، بنگلہ دیشی رہنماؤں بشمول چیف ایڈوائزر محمد یونس اور خارجہ امور کے مشیر توحید حسین سے ملاقات کریں گے، ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کے علاوہ متعدد علاقائی و عالمی امور پر بھی بات چیت ہوگی۔

بنگلہ دیشی خبر رساں ادارے ’بی ایس ایس‘ کے مطابق یہ ملاقاتیں کل متوقع ہیں۔

بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے ’بی ایس ایس‘ کو بتایا کہ دورے کے دوران تجارت، ثقافت، میڈیا، تربیت اور سفر کے شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانے کے لیے 4 سے 5 یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔

اسحٰق ڈار کا یہ دورہ وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان کے سرکاری دورہ ڈھاکا کے بعد ہو رہا ہے، جہاں انہوں نے بنگلہ دیش کے مشیر برائے تجارت و صنعت سے ملاقات کی تھی۔

وزارتِ تجارت کے مطابق اسلام آباد اور ڈھاکا تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کے عمل میں ہیں۔

دونوں ممالک نے فروری میں براہِ راست سرکاری سطح پر 50 ہزار ٹن چاول کی درآمد کے ذریعے تجارت شروع کی تھی، جب کہ فلائی جناح کو بھی کراچی سے ڈھاکا کے لیے پروازیں چلانے کی منظوری مل گئی ہے۔

سفارتی تعلقات 15 برس بعد اپریل میں اُس وقت بحال ہوئے تھے، جب سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ دونوں ممالک کے دفترِ خارجہ کی مشاورت (ایف او سی) کے لیے ڈھاکا پہنچی تھیں۔

گزشتہ ماہ، جب وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ڈھاکا کا دورہ کیا تو پاکستان اور بنگلہ دیش نے ایک دوسرے کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو ویزا فری داخلے کی سہولت دینے پر اتفاق کیا تھا۔