اسرائیل کا یمن کے دارالحکومت صنعاء پر حملہ، دو افراد شہید
یمن کے حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اتوار کے روز یمن کے دارالحکومت صنعاء پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد شہید ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی تصاویر میں دکھایا گیا کہ ایک زوردار دھماکے کے بعد آسمان پر آگ کا ایک بڑا شعلہ اُبھرا اور فضا میں کثیف سیادہ دھواں پھیل گیا۔
حوثیوں کی وزارتِ صحت کے مطابق اس فضائی حملے میں ’ دو شہادتیں اور 35 افراد زخمی’ ہوئے۔
ایک حوثی سیکیورٹی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ فضائی حملے کا نشانہ وسطی صنعاء میں ایک میونسپل عمارت تھی، جبکہ حوثیوں کے ٹی وی چینل المسیرہ نے کہا کہ شہر میں ایک تیل کمپنی کی تنصیب پر حملے میں دو شہادتیں ہوئیں۔
چینل کے مطابق جنوبِی صنعاء کے ایک بجلی گھر پر بھی حملہ کیا گیا جسے گذشتہ اتوار کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے صنعاء میں حوثیوں کے فوجی مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں صدارتی محل کے قریبی علاقے، دو پاور پلانٹس اور ایک ایندھن ذخیرہ کرنے کی سہولت شامل ہیں۔
فوج کے بیان میں کہا گیا کہ’ یہ حملے حوثی دہشت گرد حکومت کی جانب سے اسرائیل اور اس کے شہریوں پر بار بار کیے گئے حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔’
خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو حوثیوں نے ایک میزائل فائر کیا تھا جس کے بارے میں اسرائیلی حکام نے کہا کہ وہ ’ شاید فضا میں ہی تباہ ہوگیا تھا۔’
اکتوبر 2023 سے حوثی باغی، اسرائیل پر بار بار میزائل اور ڈرون داغتے رہے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملے ناکام یا روک لیے گئے، لیکن ان حملوں کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں حوثی ٹھکانوں پر فضائی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
17 اگست کو اسرائیل نے کہا کہ اس نے صنعاء میں حوثیوں سے منسلک ایک توانائی کی تنصیب کو نشانہ بنایا، جس پر المسیرہ نے بتایا تھا کہ اس وقت دارالحکومت کے ’ حزیز’ نامی بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کو اپنے تازہ بیان میں کہا کہ حزیز پاور اسٹیشن کو دوبارہ نشانہ بنایا گیا ہے۔
اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے 17 اگست کے حملے کے بعد بھاری نقصان کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیل پر حملوں کے علاوہ حوثیوں نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں ان جہازوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جنہیں وہ تل ابیب سے منسلک قرار دیتے ہیں۔
جنوری 2024 میں امریکا اور برطانیہ کی جانب سے آبی راستے کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد حوثیوں نے اپنی مہم کو وسعت دیتے ہوئے امریکی اور برطانوی جہازوں کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
مئی میں باغیوں نے امریکا کے ساتھ ایک جنگ بندی معاہدہ کیا تھا جس سے امریکی حملوں کا سلسلہ رک گیا تھا، لیکن انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ’ حوثی، اسرائیل پر ہر حملے کی کوشش کا سود سمیت خمیازہ بھگتیں گے۔’