عمران خان کی ہدایات اگر انتخابات میں حصہ نہ لینے کی ہیں تو اس پر عمل ہوگا، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات پر کچھ شکوک وشبہات ہیں، عمران خان کی ہدایات اگر انتخابات میں حصہ نہ لینے کی ہیں تو بانی کی بات ہی حتمی ہوگی، ان کی ہدایات پر 100 فیصد عمل ہوگا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کے لیے آیا تھا لیکن پولیس نے روک دیا، ملاقات سے روکنا مناسب نہیں،ہمیشہ مفاہمت کی بات کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز سزاوں، نا اہلیوں اور گرفتاریوں سے دوریاں بڑھیں گی، تپش جاریں رکھیں گے تو ملک کا نقصان ہوگا، عدالتی احکامات واضع ہیں، اوپن ٹرائل کے کون سے لوازمات پورے کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا تھا کہ کوئی بھی پارٹی لیڈر پبلک میں استعفے کا ذکر نہیں کرے گا، بانی کی واضع ہدایت ہے کہ کوئی رہنما پبلک میں کمنٹس بھی نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجا سمیت کسی رہنما کو پارٹی معاملات پر ٹوئٹ نہیں کرنی چاہئے، پارٹی کے اندر سے باتیں باہر آتی ہیں تو لوگ سمجھتے ہیں اختلافات ہیں، بدقسمتی سے کوئی نہ کوئی چیز پارٹی کے اندر سے باہر آجاتی ہے جو ہمارے خلاف استعمال ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجا کے استعفے کا سنا ہے لیکن ان کا بیان نہیں پڑھا، انہوں نے 26 نومبر کے بعد بھی استعفیٰ دیا تھا جو بعد میں واپس ہوگیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ سلمان اکرم راجا کا تحریری طور پر کوئی استعفیٰ موجود نہیں، تاہم لوگ فلمیں نہ چلائیں پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینا سنجیدہ ایشو ہے جس کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی خود کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات سے متعلق پارٹی نے جو بھی فیصلہ کیا مجھے اس کا علم نہیں کیوں کہ سیاسی کمیٹی کی آخری نشست میں شامل نہیں ہوسکا، تاہم ضمنی انتخابات لڑنے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات پر کچھ شکوک و شبہات ہیں، بانی سے ملاقات کے بعد فیصلہ کریں گے، عمران خان کی ہدایات اگر انتخابات میں حصہ نہ لینے کی ہیں تو بانی کی بات ہی حتمی ہوگی اور ان کی ہدایات پر 100 فیصد عمل ہوگا۔
صحافی کے ایک سوال پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ اپوزیش لیڈر کس کو ہونا چاہیے، اس کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی نے کرنا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں وفاق نے بہت کم مدد کی، وفاقی حکومت کو دل کھول کرمدد کرنی چاہیے، صوبے کے 10 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے۔