پاکستان

بلوچستان: ڈیگاری واقعہ، مقتولہ خاتون کا روپوش دیور گرفتار

ملزم افسوس ناک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد فرار ہو گیا تھا، قتل کیس میں ملوث گرفتار افراد کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں خاتون اور مرد کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق مقتولہ بانو بی بی کے روپوش دیور کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، ملزم واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔

افسوس ناک واقعے میں اب تک قبائلی سردار سمیت 5 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

خیال رہےکہ 4 جون 2025 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارگٹ میں دہرے قتل کا واقع پیش آیا تھا، جس کی ویڈیو بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ کچھ مسلح افراد ایک مرد اور خاتون کو بے رحمانہ انداز سے گولیاں مار کر قتل کر دیتے ہیں۔

وائرل ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بظاہر ان پر پسند کی شادی کرنے کا الزام تھا۔

تاہم، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے میں قتل ہونے والے افراد کے درمیان کوئی ازدواجی رشتہ نہیں تھا، دونوں پہلے سے شادی شدہ تھے اور ان کے بچے بھی ہیں۔

کوئٹہ کے نواح میں خاتون اور مرد کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم بشیر احمد سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا، گرفتار ملزمان میں ستکزئی قبیلے کے سربراہ شیرباز ستکزئی، ان کے 4 بھائی اور 2 محافظ بھی شامل تھے۔

واقعے کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

21 جولائی کو واقعے میں جاں بحق ہونے والےمرد و خاتون کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی تھی، جس کے مطابق خاتون کو 7 اور مرد کو 9 گولیاں ماری گئی تھیں۔

پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن عائشہ فیض نے بتایا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل ہونے والے مرد و خاتون کی قبر کشائی کر کے پوسٹ مارٹم کیا گیا، جنہیں 4جون 2025کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کی عمر 37 سے 38 برس کے قریب تھی، جن کے سر پر ایک جبکہ سینے اور پیٹ پر سات گولیاں ماری گئیں خاتون کے بازو پر نام نور بانو بی بی لکھا ہوا تھا اور اس کا تعلق ساتکزئی قبیلہ سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق لڑکے کا نام احسا ن اللہ اور اس کی عمر 35سے 36سال کے لگ بھگ تھی، جسے سینے اور پیٹ پر 9 گولیاں ماری گئی تھیں۔