نیوزی لینڈ کے انجرڈ کھلاڑیوں کی فہرست میں وِل اورورک کا اضافہ، 3 ماہ کیلئے ٹیم سے باہر
نیوزی لینڈ کے فاسٹ باؤلر وِل اورورک کمر کے نچلے حصے میں اسٹریس فریکچر کے باعث کم از کم 3 ماہ تک ٹیم سے باہر ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ 24 سالہ فاسٹ باؤلر وِل اورورک رواں ماہ زمبابوے کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران باؤلنگ کرتے وقت انجری کا شکار ہوئے تھے۔
وطن واپسی پر فاسٹ باؤلر کا اسکین کروایا گیا جس میں شدید انجری کی نشاندہی ہوئی۔
خیال رہے کہ کیوی ٹیم کے بیشتر کھلاڑی پہلے ہی انجری مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ ٹیم کے ہیڈ کوچ روب والٹر نے کہا کہ ہم وِل اورورک کے لیے افسردہ اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔
انجری کا شکار وِل اورورک اکتوبر کے آغاز میں آسٹریلیا کے خلاف ہوم وائٹ بال سیریز، رواں ماہ کے آخر میں انگلینڈ کے خلاف سیریز اور نومبر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف میچز سے محروم رہیں گے۔
آل راؤنڈر گلین فلپس کو بھی انجری سے مکمل طور پر نجات حاصل کرنے میں ناکامی پر آسٹریلیا کیخلاف سیریز سے باہر کر دیا گیا ہے۔
اوپننگ بلے باز فن ایلن کے دائیں پاؤں کی سرجری ہوئی ہے اور وہ بھی کم از کم 3 ماہ تک دستیاب نہیں ہوں گے۔
کیوی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ گلین فلپس اور فن ایلن کی خدمات سے محروم ہونا مایوس کن ہے، کیونکہ دونوں نے حالیہ دنوں میں ہماری ٹی 20 ٹیم کے بیٹنگ یونٹ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وائٹ بال کپتان مچل سینٹنر کو بھی انگلینڈ میں دی 100 ٹورنامنٹ کے دوران انجری کے باعث وطن واپس لوٹنا پڑا۔
کیوی کپتان پیٹ کی سرجری کروائیں گے، جس سے اُن کی صحتیابی میں ایک ماہ کا وقت لگنے کی توقع کی جار ہی ہے، تاہم انہیں آسٹریلیا کے خلاف 3 ٹی ٹوئنٹی میچز سے قبل اپنی فٹنس ثابت کرنے کا موقع فراہم کیا جائےگا۔
روب والٹر نے نے مزید کہا کہ مچل سینٹنر عالمی معیار کے کھلاڑی ہیں، مہارت اور قیادت دونوں حوالوں سے ہماری ٹی 20 ٹیم کا لازمی جزو ہیں۔
اسی لیے ہم توقع کرتے ہیں کہ انہیں اسکواڈ میں شامل کیا جائے گا، اس کے بعد ہم ان کے آرام اور بحالی کے عمل کا جائزہ لیں گے، مچل سنٹنر کی شمولیت کا فیصلہ سیریز سے قبل کیا جائے گا۔
دوسری جانب فاسٹ باؤلر بین سیئرز، جو سائیڈ اسٹرین کی انجری کے باعث زمبابوے کا دورہ نہیں کر سکے تھے، صحتیاب ہو چکے ہیں اور وہ آئندہ سیریز کے لیے دستیاب ہوں گے۔