پاکستان

پاکستان نے سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے غزہ کیلئے بھرپور آواز اٹھائی، وزیرخارجہ

فلسطین سے متعلق کثیرالجہتی کانفرنس میں قرارداد متفقہ منظور ہوئی، دورہ نیویارک میں صدر جنرل اسمبلی، اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات ہوئی، دورہ کابل میں سہ فریقی اجلاس انتہائی کامیاب رہا، اسحٰق ڈار کی نیوز بریفنگ

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے غزہ کیلئے بھرپور آواز اٹھائی، مسئلہ فلسطین پر بھرپور مؤقف اختیار کیا اور فلسطین سے متعلق کثیرالجہتی کانفرنس میں قرارداد متفقہ منظور ہوئی، افغانستان نے پاکستانی سفیر کو ایک ڈیمارش جاری کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان نے سرحد پار ڈرون حملے کیے

اسلام آباد میں نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈا نے نیوز بریفنگ میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ جولائی کے مہینے میں پاکستان کے پاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت تھی، اس دور صدارت میں ہم نے تین اہم اجلاسوں کی سربراہی کی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں متفقہ طور پر کئی سال سے کوئی قرارداد منظور نہیں ہو رہی تھی مگر ہماری ’ ملٹی لیٹرل ازم اینڈ پیس فل سیٹلمنٹ آف ڈسپیوٹس ’ کے موضوع پر جو مباحثہ تھا اس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔

اسی طرح اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) اور اقوا متحدہ کے حوالے سے مباحثے کے دن پر صدارتی بیان متفقہ طور پر منظور کیا گیا ، یہ بڑی کامیابی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دورہ نیویارک میں صدر جنرل اسمبلی، اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاک-بھارت، اور ایران-اسرائیل سمیت مختلف علاقائی اور عالمی ایشوز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسحقٰ ڈار نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ اپنے دور صدارت میں او آئی سی اور اقوام متحدہ میں تعاون کی مضبوطی کیلئے اہم کردار ادا کیا۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ فلسطین سے متعلق کانفرنس میں غزہ کیلئے بھرپور آواز اٹھائی، پاکستان نے مسئلہ فلسطین پر بھرپور مؤقف اختیار کیا اور فلسطین سے متعلق کثیرالجہتی کانفرنس میں قرارداد متفقہ منظور ہوئی۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ دورہ برطانیہ میں برطانوی وزیر خارجہ اور ان کے ڈپٹی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات ہوئی، برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پنجاب لینڈ ڈیجیٹائزیشن کا افتتاح کیا اور پاسپورٹ کا ون ونڈو آپریشن بھی شروع کیا گیا۔

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ برطانیہ کو آئندہ ماہ سے براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، پی آئی اے کی مانچسٹر کے لیے براہ راست پروازیں جائیں گی۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ دورہ کابل میں سہ فریقی اجلاس انتہائی کامیاب رہا، اس کے بعد ڈھاکا کا دورہ بھی بہت مفید ثابت ہوا۔

وزیرخارجہ نے نیوز بریفنگ میں مزید کہا کہ پاکستان نے گریٹر اسرائیل کا منصوبہ مسترد کیا ہے، اور اس حوالے سے پاکستان اپنی پالیسی پر قائم ہے۔

افغانستان نے پاکستانی سفیر کو ڈیمارش جاری کیا ہے، وزیرخارجہ کی تصدیق

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعہ کو تصدیق کی کہ افغانستان نے اسلام آباد کے سفیر کو ایک ڈیمارش جاری کیا۔

واضح رہے کہ افغانستان کے صوبوں ننگرہار اور خوست میں 2 الگ الگ واقعات میں کم از کم 3 افراد کی موت ہوگئی تھے جبکہ 6 زخمی ہوئے تھے، افغان حکام نے ان ہلاکتوں کو پاکستان کی کارروائی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

اسلام آباد کی طرف سے اس پر کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا اور افغان حکام نے بھی پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد فراہم نہیں کیے۔

اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے بعد سوالات کے جواب دیتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ وہ ابھی سفر سے واپس آئے ہیں اور ’ سسٹم سے گزر رہے ہیں’ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں پاکستان کے سفیر کو دیے گئے خط کی کاپی موصول ہوئی ہے مگر یہ وضاحت نہیں کی کہ یہ کیوں جاری کیا گیا۔

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ میں ابھی سسٹم سے گزر رہا ہوں لیکن انہوں نے ہمارے سفیر کو ایک خط دیا ہے جسے ڈیمارش کہا جاتا ہے، اس پر تحقیق کی ضرورت ہے، یہ دیکھنے کے لیے کہ یہ صورتحال کیوں پیدا ہوئی … فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

انہوں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ آیا پاکستان مبینہ حملوں میں ملوث تھا یا نہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد کی کابل سے ’ صرف ایک گزارش’ ہے اور وہ یہ کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو سنبھالا جائے اور افغان سرزمین کو پاکستان میں دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔

اسحق ڈار نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا کہ براہِ کرم ان لوگوں کو ہماری سرحدوں سے دور کریں یا ہمیں حوالے کریں، جو بھی آپ چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی ترقی اور استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے، انہوں نے ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ ذرا سوچیے، کتنا بڑا باہمی فائدہ ہوگا جب ریلوے لائن کا آغاز ہوگا، جب ریلوے نظام مکمل ہو جائے گا تو آپ کی وسط ایشیائی ممالک سے براہِ راست رسائی ہو گی، یہ ایک بالکل مختلف صورتحال ہوگی۔’

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں کابل کے ارادوں پر کوئی شبہ نہیں اور انہوں نے تعاون کی خواہش ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ’ اپنی دو طرفہ ملاقات میں (افغان قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی) سے میں نے کہا کہ ‘یہ ایک دو طرفہ سرحد ہے اور بہت بڑی ہے، براہ کرم اپنی طرف سے کنٹرول کریں، ’ وہاں کوئی مزاحمت نہیں ہے۔’

اسلام آباد بارہا کابل کو متنبہ کر چکا ہے کہ اپنی سرزمین کو پاکستان میں حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے، اور یہ کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

اس ماہ کے آغاز میں پاکستان، چین اور افغانستان نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو بڑھانے اور اہم شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

وزارت خارجہ کے مطابق ’ تینوں فریقین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنانے کا عزم کیا تھا، انہوں نے تجارت، ٹرانزٹ، علاقائی ترقی، صحت، تعلیم، ثقافت، منشیات کے خلاف کارروائی اور سی پیک (چین-پاکستان اقتصادی راہداری) کو افغانستان تک توسیع دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا تھا۔’

اس ملاقات سے قبل اسحق ڈار نے امیر خان متقی سے علیٰحدہ ملاقات کی تھی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور افغانستان کے سیاسی و معاشی تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا تھا، انہوں نے انسداد دہشت گردی میں قریبی تعاون اور خطے میں امن و استحکام یقینی بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا تھا۔