دنیا

اسرائیلی حملے میں حوثی وزیراعظم احمد غالب الرحاوی کی شہادت کی تصدیق

سربراہ حوثی سپریم پولیٹیکل کونسل مہدی المشاط نے فضائی حملے میں وزیراعظم اور کئی وزرا کی شہادت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

اسرائیلی حملے میں حوثی وزیراعظم احمد غالب الرحاوی کی شہادت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حوثیوں کے زیرانتظام خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ حوثی حکومت کے وزیرِاعظم احمد غالب الرحاوی اور کئی وزرا دارالحکومت صنعا میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔

جس کی تصدیق حوثی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نےکی۔

ایجنسی نے کہا کہ جمعرات (28 اگست) کو کیے گئےاسرائیلی حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

اسرائیل نے جمعہ (29 اگست) کو کہا تھا کہ فضائی حملے کا ہدف ایران کے حمایت یافتہ گروہ کے چیف آف اسٹاف، وزیر دفاع اور دیگر اعلیٰ عہدیداران تھے، نتائج کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

حوثیوں کے زیرانتظام خبر رساں ادارے نے وزیر دفاع کا بیان بھی شائع کیا، جو وزیرِاعظم کی شہادت کی تصدیق کے فورا بعد جاری کیا گیا۔

بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہم اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، جبکہ جاری کردہ بیان میں 28 اگست کے فضائی حملے کا ذکر نہیں تھا اور یہ واضح نہیں کہ آیا یہ بیان حملے سے پہلے دیا گیا یا بعد میں۔

احمد غالب الرحاوی نے تقریبا ایک سال قبل وزیرِاعظم کا منصب سنبھالا تھا، تاہم حکومت کے عملی سربراہ ان کے نائب محمد مفتاح ہی تھے، جنہیں آج وزیرِاعظم کے فرائض سنبھالنے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

احمد غالب الرحاوی کو ایک علامتی شخصیت سمجھا جاتا تھا جو حوثی قیادت کے اندرونی حلقے کا حصہ نہیں تھے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے صنعا کے علاقے میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جہاں حوثی رہنما اکٹھے تھے، فوج نے اس حملے کو ایک پیچیدہ آپریشن قرار دیا، جو انٹیلی جنس معلومات اور فضائی برتری کی بدولت ممکن ہوا۔

28 اگست کو اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے کہا تھا کہ حملوں کا ہدف وہ جگہ تھی، جہاں بڑی تعداد میں حوثی رہنما گروپ لیڈر عبدالملک الحوثی کی ریکارڈ شدہ تقریر کو براہ راست دیکھنے کے لیے جمع تھے۔

ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور ہر بحیرہ احمر میں جہازوں کو نشانہ بنایا اور اسرائیل پر میزائل بھی فائر کیے، جن میں سے زیادہ تر فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

اسرائیل نے ان حملوں کے جواب میں یمنی حوثیوں کے زیرِکنٹرول علاقوں میں اہم بندرگاہ الحدیدہ سمیت دیگر مقامات پر حملے کیے ہیں۔

مہدی المشاط کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم غزہ کے عوام کی حمایت اور ان کے ساتھ کھڑے ہونے کے مؤقف پر قائم ہیں، اپنی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ تمام چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔