پاکستان

وزیراعلیٰ بلوچستان کی مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر تمام سیاسی جماعتوں کو بحث کی دعوت

ہم بلوچستان کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، سیاسی جماعتیں عدالت سے رجوع کر چکی ہیں، اپوزیشن اس پر بات کرنا چاہے تو ایوان میں بحث کے لیے تیار ہیں، سرفراز بگٹی

بلوچستان حکومت اور قائد حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے منظوری کا معاملے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو بحث کےلئے ایک مرتبہ پھر دعوت دیدی۔

ڈان نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو اسمبلی سے پاس کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، سیاسی جماعتیں عدالت سے رجوع کر چکی ہیں اور اپوزیشن اس پر بات کرنا چاہے تو ایوان میں بحث کے لیے تیار ہیں۔

اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے ایکٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ بات چیت کی پیشکش کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بل پر دوبارہ بات چیت کرنے کےلئے تیار ہیں۔

رکن اسمبلی اصغر ترین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے کچھ نکات پر اتفاق نہیں ہو پایا جس پر بحث انتہائی ضروری ہے۔

واضح رہے کہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے بھی ایک بیان میں اس بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینڈک جیسے منصوبوں اور بلوچستان مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں حالیہ ترامیم پر نظرِ ثانی کی جائے تاکہ مقامی لوگوں کی مشاورت اور فوائد کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔

ایچ آر سی پی کا کہنا تھا کہ ریاست کو چاہیے کہ وہ بلوچستان میں سیاسی اور سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورت حال کو روکنے کے لیے شفاف، جامع اور انسانی حقوق پر مبنی سیاسی حل پیش کرے۔