پاکستان

سپریم کورٹ: بہن اپنے بھائی کو قاتلانہ حملے کے جھوٹے کیس میں ملوث نہیں کرسکتی، ملزم کی ضمانت مسترد

خاتون اظہرہ کو سینے اور پیٹ پر گولیاں لگیں، معلوم نہیں وہ کیسے زندہ بچ گئیں، ملزم کے خلاف الزامات سنگین نوعیت کے ہیں، جسٹس شہزاد ملک

سپریم کورٹ نے بہن پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عارف کی ضمانت مسترد کردی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ سگی بہن اپنے بھائی کو قاتلانہ حملے کے جھوٹے مقدمے میں ملوث نہیں کرسکتی۔

سپریم کورٹ میں بہن پر اقدامِ قتل کیس کی سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شہزاد ملک پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔

وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ جس گھر میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، اس کا مالک وقوع کا گواہ نہیں، تاہم جسٹس شہزاد ملک نے ریمارکس دیے کہ خاتون اظہرہ کو سینے اور پیٹ پر گولیاں لگیں، معلوم نہیں وہ کیسے زندہ بچ گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سگی بہن اپنے بھائی کو قاتلانہ حملے کے کیس میں جھوٹا ملوث نہیں کرسکتی، لہٰذا ملزم کے خلاف الزامات سنگین نوعیت کے ہیں، عدالت نےملزم عارف کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

جعلی شناختی کارڈ پر اراضی ہتھیانے کے ملزم کی بھی ضمانت مسترد

دریں اثنا، سپریم کورٹ نے جعلی شناختی کارڈ پر اراضی ہتھیانے کے ملزم کی بھی ضمانت مسترد کردی۔

جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شہزاد ملک پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے جعلی شناختی کارڈ پر اراضی ہتھیانے کے کیس کی سماعت کی۔

وکیل نے بتایا کہ ملزم نے مرحومہ الفت بی بی کے نام پر جعلی شناختی کارڈ بنوا کر رخسانہ کو دیا اور بہانہ بنایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم دلائے گا۔

ملزم نے اسی شناختی کارڈ کے ذریعے 40 کنال اراضی اپنے نام منتقل کرالی، جسٹس شہزاد ملک نے ریمارکس دیے کہ ملزم تو فنکار لگتا ہے۔

دوسری جانب وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ ظاہر حسین نہایت شریف اور معصوم ہے، اس پر جسٹس شہزاد ملک نے کہا کہ آپ کا ہر ملزم بڑا مظلوم ہوتا ہے۔ عدالت نے ملزم ظاہر حسین کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔