پاکستان

گلگت بلتستان: احتجاجی تاجروں نے سوست امیگریشن بند کرادیا، پاکستان اور چین کے مابین آمدورفت معطل

پاک چین بارڈر پر آمدورفت معطل ہونے سے سیکڑوں مسافر اور اور سیاح پھنس گئے، مطالبات تسلیم کرنے تک تاجروں نے امیگریشن مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، احتجاجی تاجر

گلگت بلتستان کے تاجروں نے پاک-چین بارڈر پر دھرنے کے 50 دن مکمل ہونے پر پاکستان اور چین کے مابین آمد و رفت بند کر دی، جس سے سیکڑوں مسافر اور اور سیاح پھنس گئے ہیں۔

تاجروں کی احتجاجی تحریک کی قیادت کرنے والے ممتاز کاروباری شخصیت و سابق صدر چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جاوید حسین نے ڈان کو بتایا کہ سوست ڈرائی پورٹ کے سامنے مسلسل دن رات دھرنے کے پچاس دن مکمل ہونے پر سوموار کے روز سے سوست امیگریشن کو بند کرا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے چین جانے والی والی تمام ٹرانسپورٹ بند ہو گئی ہے، اسی طرح چین سے گاڑیوں کے داخلے کو بھی روک دیا گیا ہے۔

جاوید حسین کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم کرنے تک تاجروں نے امیگریشن مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر آج سے عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

جاوید حسین کا کہنا تھا کہ سوست کے ذریعے روزانہ چار سو سے زائد تاجر ،سیاح اور مسافر چین جاتے ہیں۔

جاوید حسین کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات بھی چل رہے ہیں اور احتجاج اور دھرنا بھی جاری ہے، آج اسمبلی اجلاس کے دوران نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی اسمبلی کے مرکزی گیٹ پر سوست میں تاجروں کے دھرنے کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور سوست ڈرائی پورٹ پر غیر قانونی ٹیکسوں کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

گلگت بلتستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا اور تاجروں کے مسائل کے حل میں ناکامی پر صوبائی حکومت کو ذمے دار ٹھہرا کر شدید تنقید کی، انہوں نے حالیہ دنوں میں تاجروں کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کی۔

یاد رہے کہ تاجر سوست ڈرائی پورٹ میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اور کئی مہینوں سے ڈیڑھ سو سے زائد درآمدی اشیاء پر اضافی ٹیکس لگا کر کلیئر نہ کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔

تاجروں کی تحریک کو سیاسی ومذہبی اور علاقائی جماعتوں کے ساتھ گلگت بلتستان اسمبلی کی بھی حمایت حاصل ہے ۔