مون سون کا دسواں اسپیل ختم، پنجاب میں شدید بارش کا امکان نہیں، ڈی جی پی ڈی ایم اے
ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے ) پنجاب نے کہا ہے کہ مون سون کا دسواں اسپیل آج ختم ہوگیا، اب پنجاب میں شدید بارش کا امکان نہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ مون سون کا دسواں اسپیل آج ختم ہوگیا، اس کے بعد پنجاب میں کسی بڑی بارش کا امکان نہیں ہے، اب پانی ساؤتھ پنجاب میں داخل ہوچکا ہے اور سندھ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ستلج میں ہائی فلڈ کا الرٹ آیا ہے، تاہم پانی کی سطح جو کل تین لاکھ 11 ہزار کیوسک تھی وہ گنڈا سنگھ پر کم ہوکر دو لاکھ 53 ہزار کیوسک پر آچکی ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ بھارت کے تھیم ڈیم میں گیارہ فٹ کی سطح نیچے آگئی ہے جس کے بعد راوی میں پانی کی آمد ایک لاکھ کیوسک سے کم ہوکر اب صرف 34 ہزار کیوسک رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح ایک دو روز میں نارمل سطح پر آجائے گی اور اب تینوں دریاؤں میں کسی ریلے کی آمد متوقع نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بارشوں کا سلسلہ تھم چکا ہے اور چار سے پانچ دنوں میں بالائی علاقوں میں دیہات کی صورتحال معمول کی طرف آنا شروع ہوجائے گی۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ تریموں پر تین لاکھ کا ریلہ تھا جس میں کمی آرہی ہے ، تریموں پر کوئی خطرے والی بات نہیں البتہ شیرشاہ پر دباؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجند کے مقام پر اس وقت تین لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلہ گزر رہا ہے جبکہ گڈوکے مقام پر چار لاکھ سے زائدکیوسک کا ریلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 32 سے زائد دیہات اس وقت بھی زیرآب ہیں، جبکہ گجرات اور نارووال سائیڈ سے لوگ کیمپوں سے گھروں میں جا رہے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ 488 کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں 80 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں جبکہ ڈھائی لاکھ لوگ میڈیکل کیمپ سے مستفد ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب سے 66 قیمتیں جانوں کا نقصان ہوا، جبکہ 21 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پنجاب میں ساڑھے 19 لاکھ ایکڑ زرعی رقبے کو نقصان پہنچا۔