پاکستان

واپڈا اگلے سال دیامر بھاشا ڈیم پر ’آر سی سی‘ کا کام شروع کردے گا

272 میٹر اونچائی کے ساتھ دیامر بھاشا ڈیم دنیا کا سب سے بلند آر سی سی ڈیم ہے، اس کی مجموعی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 8.1 ایم اے ایف ہوگی۔

واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے اعلان کیا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر رولر کمپیکٹ کنکریٹ (آر سی سی) کا کام آئندہ سال سے شروع کیا جائے گا، جس کے بعد یہ منصوبہ ایک اور اہم سنگِ میل عبور کرلے گا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق واپڈا، رواں سال کے آخر تک پروجیکٹ کے مرکزی ڈیم دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے رولر-کمپیکٹ کنکریٹ کا کام شروع کر دے گی۔

واپڈا کے بیان کے مطابق پروجیکٹ آئندہ سال کے اوائل میں ایک اور اہم سنگِ میل عبور کرے گا اور 2026 کے ابتدائی مہینوں میں مرکزی ڈیم کی تعمیر کے لیے آر سی سی ورکس شروع کر دیے جائیں گے۔

چیئرمین واپڈا نے کنٹریکٹرز کو ہدایت کی کہ پروجیکٹ کی شیڈول کے مطابق تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام سائٹس پر اضافی وسائل مہیا کیے جائیں اور تعمیر میں پیش آنے والی مشکلات کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں، دورے کے دوران چیئرمین واپڈا نے کیڈٹ کالج چلاس کا بھی معائنہ کیا۔

واپڈا کے چیئرمین ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے منگل کو اس سائٹ کا دورہ کیا جو چلاس، گلگت-بلتستان سے 40 کلومیٹر نیچے واقع ہے۔

بیان کے مطابق واپڈا کے چیئرمین نے کرشنگ پلانٹ، ڈائیورژن ٹنل، ڈیم پٹ اور ابٹمنٹس، آر سی سی ٹرائل سیکشن اور کنویئر بیلٹ ٹنل پر تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

جنرل ریٹائرڈ محمد سعید نے ٹھیکیداروں کو ہدایت کی کہ تعمیراتی کام کو تیز کرنے کے لیے اضافی وسائل استعمال کریں تاکہ مقررہ اہداف وقت پر حاصل کیے جا سکیں۔

انہوں نے واپڈا کی ٹیم اور مشیران سے بھی کہا کہ پروجیکٹ کی تکمیل میں تاخیر پیدا کرنے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے فعال نقطہ نظر اپنائیں۔

دورے کے دوران پروجیکٹ کے سیکیورٹی انتظامات پر بھی بات کی گئی۔

محمد سعید نے چلاس کیڈٹ کالج کا بھی دورہ کیا، جو واپڈا نے اپنی کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلیٹی کے تحت 2 ارب 10 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا ہے۔

واپڈا نے پروجیکٹ سے بے گھر ہونے والے لوگوں کی بحالی اور علاقے میں صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 78 ارب 50 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔

272 میٹر اونچائی کے ساتھ دیامر-بھاشا ڈیم دنیا کا سب سے بلند آر سی سی ڈیم ہے۔

اس کی مجموعی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 8.1 ایم اے ایف ہوگی اور یہ 12 لاکھ 30 ہزار ایکڑ زمین کو سیراب کرے گا۔

4 ہزار 500 میگاواٹ کی انسٹال شدہ بجلی پیداوار کے ساتھ، یہ پروجیکٹ ہر سال قومی گرڈ کو 18 ارب یونٹس سبز، صاف اور سب سے سستی بجلی فراہم کرے گا۔