اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں مزید 59 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں آج 59 فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا کی مجموعی تعداد 64 ہزار 700 سے بڑھ گئی، صہیونی فوج کی فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی ظالمانہ کوششوں کے باوجود غزہ میں اب بھی13 لاکھ سے زائد فلسطینی موجود ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ آج صبح سے اب تک ا سرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونےو الوں کی تعداد 59 ہوگئی ہے۔
طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ ان میں سے 42 افراد غزہ شہر اور شمالی غزہ پٹی میں شہید ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک شہادتوں کی مجموعی تعداد کم از کم 64 ہزار 756 ہو گئی، جن میں سے 59 شہادتیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ کی گئیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار 59 ہوگئی ہے، جن میں سے 200 افراد پچھلے 24 گھنٹے میں زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ میں اب بھی 13 لاکھ سے زائد فلسطینی موجود ہیں، سرکاری میڈیا آفس
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل بمباری اور جبری انخلا کی دھمکیوں کے باوجود 13 لاکھ سے زیادہ فلسطینی، جن میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے بھی شامل ہیں، اب بھی غزہ سٹی اور شمالی علاقوں میں موجود ہیں۔
دفتر کے مطابق، اسرائیلی حکام نے مبینہ طور پر خبردار کیا ہے کہ جو لوگ اس بار شمالی غزہ چھوڑیں گے انہیں واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جسے انسانی حقوق کے گروپ بین الاقوامی قانون کے تحت مستقل جبری منتقلی اور جنگی جرم قرار دیتے ہیں۔
دفتر نے کہا کہ خان یونس اور رفح میں نام نہاد ’ محفوظ انسانی علاقے’ جہاں اسرائیلی افواج نے 8 لاکھ سے زائد افراد کو پناہ لینے پر مجبور کیا ہے، وہاں 100 سے زیادہ مرتبہ بمباری کی جا چکی ہے جس میں 2 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔
دفتر نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں نہ تو فعال انفرااسٹرکچر ہے، نہ طبی سہولت، نہ پانی اور نہ بجلی، اور اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے خان یونس میں جان بوجھ کر پانی کی لائنیں کاٹ دی ہیں تاکہ زندگی کو ’ تقریباً ناممکن’ بنا دیا جائے۔