پاکستان

کراچی: 100 سے زائد بچوں کا ریپ کرنے والے ملزم کےخلاف مزید 3مقدمات درج

ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 6 ہوگئی،2 کم عمر بہنوں اور ایک لڑکے سمیت 7 متاثرین سامنے آچکے ہیں، پولیس

کراچی کے علاقے قیوم آباد میں 100 سے زائد کمسن بچوں کا ریپ کرنے والے شربت فروش کے خلاف مزید 3 مقدمات درج کرلیے گئے، ملزم کےخلاف درج مقدمات کی تعداد 6 ہوگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈیفنس پولیس نے شربت فروش ملزم کے خلاف مزید مقدمات بھی زیادتی کی دفعہ کے تحت درج کیے ہیں، پولیس کے مطابق سامنے آنے والے متاثرین میں ایک لڑکا اور دو لڑکیاں شامل ہیں۔

متاثرین نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے ذریعے ملزم کو شناخت کیا، پولیس مزید متاثرین بھی تلاش کر رہی ہے۔

پولیس کے مطابق 6 ایف آئی آرز میں 2 کم عمر بہنوں اور ایک لڑکے سمیت 7 متاثرین سامنے آئے ہیں۔

واضح رہے کہ ملزم کو قیوم آباد سی ایریا سے چار روز قبل اہل علاقہ نے پکڑکر پولیس کے حوالے کیا تھا، ملزم کے موبائل فون سے 300 سے زائد بچوں اور بچیوں کی نازیبا ویڈیوز ملی تھیں۔

پولیس نے جمعے کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت سے ملزم کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم نے گزشتہ 10 سالوں کے دوران نابالغ لڑکیوں اور لڑکوں کا ریپ کرنے اور اپنے موبائل فون سے ان کی ویڈیوز بنانے کا اعتراف کیا۔

اس سے قبل ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے ڈان کو بتایا تھا کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ قیوم آباد کے سی-ایریا کے رہائشیوں نے عثمانیہ مسجد کے قریب ملزم شبیر کو پکڑ ا ہے، جو علاقے میں جوس اور مشروبات بیچتا تھا، رہائشیوں نے اس پر علاقے کے بچوں اور بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے۔

سینئر افسر نے کہا تھا کہ پولیس نے اس کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا ہے جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی/جنسی زیادتی کی سیکڑوں ویڈیوز موجود ہیں۔

دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی۔

سید اسد رضا کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزم کے قبضے سے ایک یو ایس بی اور موبائل فون برآمد کیا ہے جس میں اس طرح کی بہت سی ویڈیوز موجود ہیں، موبائل فون سے ملنے والی ویڈیوز بھی فارنزک کے لیے بھیج دی گئیں۔