لاہور: پولیس افسر کے گھر کام کرنے والی 15 سالہ گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق
لاہور کے علاقہ کاہنہ میں 15 سالہ گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئی، والد نے انکشاف کیا کہ بچی پولیس افسر کے گھرملازمہ تھی، بچی تشدد سے جاں بحق ہوگئی، موت کو خودکشی کا رنگ دیا جارہا ہے مگر وہ ایسا نہیں کرسکتی۔
ڈان نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے کاہنہ میں مبینہ طور پر پولیس افسر کے گھر کام کرنے والی گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئی۔
بچی کے والد نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ بچی پولیس افسر کے گھر کام کرتی تھی، انہیں گزشتہ روز بتایا گیا بیٹی نے پھندہ لگالیا ہے تاہم بچی کے سر پر چوٹ ،منہ اور جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔
والد نے الزام عائد کیا کہ پولیس افسر نے ہمیں بچی کی تصویر تک نہ لینے دی، خود ہی پولیس بلوائی خود ہی لاش اپنے کسی ڈاکٹر کے حوالے کی، انہوں نے الزام عائد کیا کہ بیٹی کی موت کوخودکشی کا رنگ دیا جارہاہے، وہ ایسا نہیں کرسکتی۔
واضح رہے کہ بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’ساحل‘ کی اگست کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ملک بھر میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کل 1630 کیسز رپورٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ سال 2024 کے ابتدائی 6 ماہ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 862، اغوا کے 668، گمشدگی کے 82 اور کم عمری کی شادیوں کے 18 کیسز رپورٹ ہوئے۔
6 ماہ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ رپورٹ ہونے والے کل کیسز میں سے 962 متاثرین میں 59 فیصد لڑکیاں تھیں جب کہ 668 یعنی 41 فیصد لڑکے تھے۔