کراچی: 100 سے زائد بچوں کا ریپ کرنے والے ملزم کو متاثرہ بچیوں نے شناخت کرلیا
کراچی کی مقامی عدالت میں 100 سے زائد کمسن بچوں سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں متاثرہ 4 بچیوں نے جج کے روبرو ملزم شبیر تنولی کو شناخت کرلیا اور جج کے سامنے اپنا 164 کا بیان قلمبند کروادیا۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں کراچی کے علاقے قیوم آباد میں 100 سے زائد کمسن بچوں کا ریپ کرنے والے شربت فروش شبیر تنولی کو پیش کیا گیا۔
متاثرہ 4 بچیوں نے جج کے سامنے ملزم شبیر تنولی کو شناخت کیا اور اپنے بیان میں کہا کہ اسی ملزم نے ہمارے ساتھ زیادتی کی۔
پولیس نے ملزم کے اعترافی جرم کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی، پولیس کے مطابق ملزم اپنا اعتراف جرم کرنا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ ملزم اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے جس کے خلاف 7 مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ ملزم کو قیوم آباد سی ایریا سے 11 ستمبر کو قبل اہل علاقہ نے پکڑکر پولیس کے حوالے کیا تھا، ملزم کے موبائل فون سے 300 سے زائد بچوں اور بچیوں کی نازیبا ویڈیوز ملی تھیں۔
پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم نے گزشتہ 10 سالوں کے دوران نابالغ لڑکیوں اور لڑکوں کا ریپ کرنے اور اپنے موبائل فون سے ان کی ویڈیوز بنانے کا اعتراف کیا۔
سینئر افسر نے کہا تھا کہ پولیس نے اس کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا ہے جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی/جنسی زیادتی کی سیکڑوں ویڈیوز موجود ہیں۔
دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی۔