ٹرمپ ٹک ٹاک ڈیل کو قانونی قرار دینے کے حکم نامے پر دستخط کریں گے، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ہفتے کے آخر میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے جس میں یہ قرار دیا جائے گا کہ ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو اس کے چینی مالک بائٹ ڈانس سے الگ کرنے کا معاہدہ 2024 کے قانون میں طے کردہ تقاضوں پر پورا اترتا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے صحافیوں کو ایک کانفرنس کال میں بتایا کہ واشنگٹن کو یقین ہے کہ چین نے اس معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاہدے کی تفصیلات پر بیجنگ کے ساتھ مزید بات چیت کا کوئی ارادہ نہیں ہے، تاہم دونوں فریقین کی جانب سے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے اضافی دستاویزات درکار ہیں۔
ٹرمپ کوشش کر رہے ہیں کہ 170 ملین امریکی صارفین رکھنے والی اس شارٹ ویڈیو ایپ پر پابندی نہ لگے کیونکہ کانگریس نے ایک قانون پاس کیا تھا۔
ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کا قانون گزشتہ سال منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو 20 جنوری 2025 تک اپنی ملکیت امریکی ہاتھوں میں منتقل کرنا تھی۔
قانون کے مطابق ٹک ٹاک اپنی چینی ملکیت سے الگ ہو کیونکہ قانون سازوں اور انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ چینی حکومت اس ایپ کے ذریعے امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے یا پروپیگنڈا پھیلا سکتی ہے۔
ٹک ٹاک نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے ڈیٹا کی حفاظت کے اقدامات کیے ہیں۔
ٹرمپ نے اس قانون پر عملدرآمد کو دسمبر کے وسط تک مؤخر کر دیا ہے تاکہ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثوں کو عالمی پلیٹ فارم سے الگ کرنے، امریکی سرمایہ کاروں کو شامل کرنے اور یہ یقینی بنانے کی کوشش کی جا سکے کہ نئی ملکیت 2024 کے قانون کے تحت درکار مکمل علیحدگی کے طور پر اہل ہو۔
گزشتہ ہفتے ٹک ٹاک پر معاہدے کی طرف پیش رفت دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان مہینوں سے جاری مذاکرات میں ایک پیش رفت تھی، جو ایک وسیع تجارتی جنگ کو کم کرنے کی کوشش ہے جس نے عالمی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا۔