گجرات: سفاکیت کی انتہا، نامعلوم افراد نے حاملہ بھینس کی اگلی 2 ٹانگیں کاٹ دیں
گجرات کے نواحی علاقہ کھیوہ میں نامعلوم افراد نے سفاکیت کی انتہا کرتے ہوئے کلہاڑیوں کے وار کرکے بھینس کی اگلی 2 ٹانگیں کاٹ دیں، پولیس نے مقدمہ درج کرکے نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کردیے۔
ڈان نیوز کے مطابق گجرات کے نواحی علاقے کھیوہ میں نامعلوم افراد نے کلہاڑیوں کے وار کرکے حاملہ بھینس کی اگلی دو ٹانگیں کاٹ دیں، گجرات بھینس نیچے گر کر درد سے کراہتی رہی مگر سفاک شخص کو رحم نہ آیا،بھینس محنت کش کے خاندان کی کفالت کا واحد ذریعہ تھی۔
تھانہ صدر جلالپور جٹاں میں نامعلوم افراد کے خلاف بھینس کی ٹانگیں کاٹنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے بھینس کی دونوں ٹانگیں کلہاڑیوں کے وار کرکے کاٹیں، تحقیقات کی جارہی ہیں کہ واقعہ حسد کی بنیاد پر پیش آیا یا دشمنی کا شاخسانہ ہے، پولیس کے مطابق مقدمےمیں نامزد ملزمان کی گرفتارکےلیے چھاپےمارے جارہے ہیں۔
مقامی زمینداروں نے واقعے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے زخمی بھینس کا سرکاری سطح پر علاج کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے جون 2024 میں سندھ کے ضلع سانگھڑ میں وڈیرے نے کھیت میں گھسنے پر اونٹنی کی ایک ٹانگ کاٹ دی تھی، واقعے کے بعد 5 بااثر افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ اونٹ کو کراچی میں جانوروں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے ادارے ’کمپری ہینسو ڈیزاسٹر رسپانس سروسز (سی ڈی آر ایس) بینجی پروجیکٹ‘ نے اپنی تحویل میں لیا تھا، جہاں وہ ایک سال سے زائد عرصے سے زیرِ نگرانی رہی۔
جولائی 2025 میں بینجی پروجیکٹ نے ایک ویڈیو کے ساتھ اطلاع دی کہ کیمی پہلی بار اپنی مصنوعی ٹانگ کی مدد سے کھڑی ہوئی اور چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
جون 2024 میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کے چند روز بعد سندھ کے ضلع عمر کوٹ کی تحصیل کنری میں سڑک سے ایک مردہ اونٹنی ملی تھی جس کی چاروں ٹانگیں کٹی ہوئی تھیں۔