دنیا

کولکتہ میں شدید بارشوں کے باعث 12 افراد ہلاک

24 گھنٹے میں 251.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ، کئی علاقوں میں سڑکیں کمر تک پانی میں ڈوب گئیں، متعدد پروازیں اور ٹرینیں بھی منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں، زیادہ تر اموات کرنٹ لگنے سے ہوئیں، حکام

بھارت کے شہر کولکتہ اور اس کے نواحی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث کم از کم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بارش نے شہر کی سڑکوں کو ڈبو دیا، ٹرانسپورٹ کا نظام مفلوج کر دیا اور شہریوں کو گھنٹوں تک پھنسائے رکھا، یہ صورتحال ایک بڑے تہوار سے قبل پیدا ہوئی۔

بھارتی محکمۂ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے کولکتہ ریجن کے سربراہ ایچ آر بسواس کے مطابق زیادہ تر بارش منگل کی صبح کے ابتدائی اوقات میں ہوئی، جو 24 گھنٹوں میں 251.6 ملی میٹر (9.9 انچ) ریکارڈ کی گئی، یہ 1988 کے بعد شہر میں ہونے والی سب سے زیادہ بارش تھی۔

پولیس نے بتایا کہ ہلاکتوں میں سے 9 کولکتہ میں ہوئیں جن میں زیادہ تر افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے جبکہ 2 افراد ڈوب گئے۔

بارشوں نے ریاستی دارالحکومت کو مفلوج کر دیا اور مغربی بنگال میں ہندوؤں کے سب سے بڑے سالانہ تہوار درگا پوجا کی تیاریوں کو شدید نقصان پہنچایا، شہر بھر میں بانس اور دیگر عارضی سامان سے بنائے گئے پنڈال اور مٹی کے بت بھی خراب ہو گئے۔

کئی علاقوں میں سڑکیں کمر تک پانی میں ڈوب گئیں، گاڑیاں پھنس گئیں اور شہریوں کو پانی میں سے گزر کر جانا پڑا۔

سڑک، ریل اور فضائی ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی، متعدد پروازیں اور ٹرینیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں، کئی علاقوں میں گھنٹوں تک بجلی بند رہی جس سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔

پانی اور ماحولیاتی امور کے ماہر رنجن پانڈا نے بتایا کہ ’میری پرواز منسوخ ہو گئی اور سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی تھیں، اس لیے میں ہوٹل میں ہی پھنس گیا‘۔

حکام کے مطابق سڑکوں اور ریلوے لائنوں سے پانی نکالنے کے لیے پمپ نصب کیے گئے ہیں جبکہ ریلیف اقدامات، جیسے کھانے کی تقسیم اور ایمرجنسی سروسز، بھی جاری ہیں۔

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ خلیج بنگال میں کم دباؤ کے باعث آئندہ دنوں میں ریاست اور مشرقی بھارت میں مزید بارشیں ہوں گی۔

ریاستی حکومت نے اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بدھ اور جمعرات کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا تاکہ جمعہ سے تہوار کی تعطیلات کا آغاز ہوسکے۔

حکام نے کہا کہ حالات بدھ کی شام تک معمول پر آجائیں گے تاہم نشیبی علاقوں میں پانی اترنے تک شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کولکتہ کے ایک رہائشی سندیپ گھوش نے بھارتی خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’4 گھنٹے کی بارش کے بعد یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، مغربی بنگال اچھی حالت میں نہیں ہے‘۔