پاکستان

بنوں: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈیوٹی پر جانے والا پولیس کانسٹیبل شہید

واقعہ تحصیل ڈومیل کے باچا خان چوک میں پیش آیا، قدوس خان کو موٹرسائیکل سوار مسلح دہشت گردوں نے نشانہ بنایا، شہید کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں جمعرات کی صبح نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) بنوں سلیم عباس کلاچی نے بتایا کہ واقعہ تحصیل ڈومیل کے باچا خان چوک میں پیش آیا جہاں پولیس کانسٹیبل قدوس خان ڈیوٹی پر جا رہا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار مسلح حملہ آوروں نے اس پر فائرنگ کر دی۔

ڈی پی او کے مطابق کانسٹیبل شدید زخمی ہوا اور اسے خلیفہ گل نواز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

ریجنل پولیس کے ترجمان خانزالہ قریشی نے کہا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار وزیر سب ڈویژنل پولیس افسر کا گارڈ تھا، انہوں نے مزید بتایا کہ ڈومیل کے ایس ایچ او اپنی ٹیم کے ہمراہ جائے وقوع پہنچے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ڈی پی او کلاچی نے کہا کہ واقعے کے بعد ضلع کے مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے تاکہ علاقے سے خطرے کا خاتمہ کیا جا سکے، انہوں نے بتایا کہ شہید کانسٹیبل کی نمازِ جنازہ آج ادا کی جائے گی۔

پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے جنگ بندی ختم کر کے سیکیورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

اسی ماہ کے آغاز میں میر علی تحصیل کے پٹاسی اڈہ پولیس پوسٹ پر 3 مبینہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں ایک کانسٹیبل شہید اور دوسرا شدید زخمی ہوا تھا، یہ ایک ہی ہفتے میں بنوں ڈویژن میں پولیس پر تیسرا حملہ تھا۔

گزشتہ ماہ اگست میں بھی اپر دیر، کوہاٹ اور مہمند میں الگ الگ واقعات میں فرنٹیئر کور کے 3 اہلکار اور 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔