پاکستان

لاہور ہائیکورٹ نے ریپ کیس میں عمرقید پانے والے ملزم کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا

متاثرہ خاتون کا میڈیکل 11روز کی تاخیر سے کیا گیا، جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا، مقدمہ بھی 11 روز تاخیر سے درج کیا گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شک کا فائدہ دیاجاتا ہے، عدالت

لاہور ہائیکورٹ نے ریپ کیس میں عمر قید پانے والے ملزم کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شک کا فائدہ دیتے ہوئے بردی کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس عبہر گل نے ملزم امان اللہ کی اپیل کو منظور کرلیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ مدعی کے وکیل کے مطابق ملزم نے مدعیہ کے ساتھ تعلقات بنائے، پراسکیوشن کے مطابق ملزم اکتوبر 2016 میں مدعیہ کے گھر داخل ہوا اور اسلحے کے زور پر ریپ کا نشانہ بنایا۔

فیصلے کے مطابق گجرات کی ٹرائل کورٹ نے ملزم کو 2018 میں عمر قید کی سزا سنائی، متاثرہ خاتون کا میڈیکل 11روز کی تاخیر سے کیا گیا، میڈیکل کرنے والی ڈاکٹر تاخیر سے میڈیکل کرنے سے متعلق عدالت کو مطمین نہ کرسکی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر کے مطابق متاثرہ خاتون کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ملا جبکہ ریپ کا مقدمہ بھی 11 روز کی تاخیر سے درج کیا گیا۔

فیصلے کے مطابق متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے پاس ملزم کی نازیبا ویڈیوز ہیں لیکنمتاثرہ خاتون نے ٹرائل کورٹ میں ویڈیوز کے بجائے تصاویر پیش کیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے جرح کے دوران خود تسلیم کیا کہ تصاویر میں نظر آنے والا شخص واضح طور پر نہیں پہچانا جاسکتا۔

عدالت نے قرار دیا کہ پراسکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ملزم کو شک کا فائدہ دیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم امان اللہ کو عمر قید اور 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، گجرات کے تھانہ جلال پور جٹاں کی پولیس نے 2016 میں مقدمہ درج کیا تھا۔