پاکستان

منڈی بہا الدین: ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکر پر مقامی خواتین کا تشدد

ایف آئی آر کُٹھِیالہ شیخاں پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 186 اور 506 کے تحت درج کی گئی ہے۔

پنجاب کے ضلع منڈی بہا الدین میں کینسر سے بچاؤ کی ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کا حصہ لیڈی ہیلتھ ورکر کو مقامی خواتین نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

کُٹھِیالہ شیخاں تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) صابر حسین سندھو نے ڈان کو بتایا کہ یہ واقعہ چک نمبر 38 میں پیش آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکر غلام صغریٰ کو اسکول میں ویکسینیشن کے دوران اہل محلہ کی خواتین نے مارا پیٹا اور زمین پر گرا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

ان کے مطابق ہیلتھ ورکر کی شکایت پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی گئی ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

واقعے کی ایف آئی آر کُٹھِیالہ شیخاں پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 186 (سرکاری ملازم کو فرائض کی انجام دہی سے روکنے) اور 506 (فوجداری دھمکی کی سزا) کے تحت درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر میں غلام صغری نے بیان دیا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ چک نمبر 38 میں موجود تھی، شکایت کنندہ نے کہا کہ ٹیم بچوں کو ایک پرائمری اسکول میں ویکسین لگا رہی تھی جب ان پر ایک خاتون پروین و 15 دیگر خواتین نے حملہ کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پروین نے مجھے زمین پر گرادیا اور مکے مارنے لگی، باقی خواتین نے بھی مجھے مارنا شروع کر دیا اور مجھے گالیاں دیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کیلئے ایچ پی وی ویکسینیشن مہم 17 ستمبر کو شروع ہوئی تھی اور اس کا اختتام 27 ستمبر کو ہوگا۔

یہ مہم تین مراحل میں چلائی جا رہی ہے، پہلا مرحلہ 15 تا 27 ستمبر 2025 تک پنجاب، سندھ، آزاد کشمیر اور اسلام آباد میں جاری ہے۔

اسی طرح دوسرا مرحلہ 2026 میں خیبر پختونخوا تک پھیلایا جائے گا جبکہ تیسرے مرحلے میں 2027 میں بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ویکسینیشن مہم کی جائے گی۔

اس مہم کا ہدف یہ ہے کہ 2025 کے اختتام تک پہلے مرحلے کے علاقوں میں 9 سے 14 سال کی 90 فیصد بچیوں کو ویکسین لگا دی جائے اور آئندہ برسوں میں معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے اس شرح کو برقرار رکھا جائے۔