صدر زرداری کے دورہ چین سے دفاعی اور معاشی معاہدوں کی نئی راہیں کھل گئیں
صدر آصف علی زرداری کے حالیہ دورہ چین سے توقع ہے کہ پاکستان اور اس کے ہمسایہ ملک کے درمیان اہم دفاعی معاہدوں کی راہ ہموار ہوگی، جن میں جدید جے-20 اسٹیلتھ طیارے اور کثیرالجہتی کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس دورے کے دوران سندھ حکومت اور کاروباری اداروں (بی ٹو بی) کے ساتھ زراعت، دفاع، توانائی، ریل رابطے اور کسانوں کی تربیت کے شعبوں میں 6 مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے، جنہیں بعد میں دیگر صوبوں تک بھی بڑھایا جائے گا۔
یہ انکشاف سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے جمعہ کو ایوانِ صدر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دورہ مستقبل میں چین سے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کے حصول کے معاہدوں کی راہ ہموار کر سکتا ہے، اور بیجنگ کے پاس انتہائی جدید دفاعی ٹیکنالوجی موجود ہے جس سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے نے تذویراتی تعاون کو گہرا کیا ہے، معاشی شراکت داری کو وسعت دی اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے نئے راستے کھولے ہیں۔
صدارتی ترجمان مرتضیٰ سولنگی اور پریس سیکریٹری دانیال گیلانی کے ہمراہ سینیٹر سلی مانڈوی والا نے بتایا کہ صدر زرداری کا یہ دورہ چین، منصب سنبھالنے کے بعد ان کا دوسرا سرکاری دورہ ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس بار صدر مملکت نے سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے چینی درمیانے درجے کے حکام سے ملاقاتوں پر توجہ دی۔