پاکستان

ستمبر میں مہنگائی وزارت خزانہ کے تخمینے سے زیادہ ہوگئی، 5.6 فیصد ریکارڈ

ستمبر 2025 کے دوران دیہات میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 2.8فیصد بڑھی، جبکہ شہروں میں مہنگائی میں 1.5فیصد کا اضافہ ہوا، ادارہ شماریات

ستمبر میں مہنگائی وزارت خزانہ کے تخمینے سے بھی زیادہ ہوگئی، گزشتہ مہینے مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح 5.6 فیصد تک پہنچ گئی۔

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق اگست کے مقابلے ستمبر کے دوران مہنگائی کی شرح 2 فیصد بڑھی۔

واضح رہے کہ وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصدکے درمیان لگایا تھا۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا ستمبرکی سہ ماہی میں اوسط مہنگائی 4.22 فیصد رہی۔

رپورٹ کے مطابق اگست 2025 میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح 2.99 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ ستمبر 2024 میں مہنگائی 6.9 فیصد بڑھی تھی۔

ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران دیہات میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 2.8فیصد بڑھی، جبکہ شہروں میں مہنگائی میں 1.5فیصد کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں مزید بتایا کہ گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی سالانہ شرح 5.8 فیصد رہی، ستمبر میں شہروں میں مہنگائی کی سالانہ شرح 5.5 فیصد رہی۔

وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا۔

واضح رہے کہ وزارتِ خزانہ نے اپنے ماہانہ اقتصادی جائزے اور ستمبر 2025 کے آؤٹ لک میں کہا تھا کہ 2025 کے جاری سیلاب کی وجہ سے زرعی شعبہ متاثر ہونے کا امکان ہے، سیلاب سے متعلق رکاوٹیں خوراک کی سپلائی چین پر دباؤ ڈال سکتی ہیں جس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہوگا، اس کے باعث مہنگائی عارضی طور پر بڑھے گی مگر ستمبر 2025 میں یہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان قابو میں رہے گی۔

وزارت نے اس بات پر اطمینان ظاہر کیا تھا کہ ان رکاوٹوں کے باوجود معاشی سرگرمیاں مجموعی طور پر مستحکم رہیں، بڑی صنعتوں (ایل ایس ایم) کی بحالی، جو سیمنٹ کی ترسیل، گاڑیوں کی پیداوار اور متعلقہ صنعتوں کے حوصلہ افزا رجحانات سے تقویت پا رہی ہے، آنے والے مہینوں میں صنعتی رفتار کو مضبوط کرے گی۔