مسابقتی کمیشن نے پی ٹی سی ایل کے ٹیلی نار کے ساتھ انضمام کی مشروط منظوری دی
مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پی ٹی سی ایل کے ٹیلی نار پاکستان کے ساتھ انضمام کی منظوری دے دی۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو ٹیلی نار پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ اور اورین ٹاورز پرائیویٹ لمیٹڈ کے 100 فیصد حصص کے حصول کی منظوری دے دی ہے۔
یہ منظوری شرائط کے ساتھ دی گئی ہے تاکہ ٹیلی کام مارکیٹ میں مسابقت کو برقرار رکھا جا سکے، مارکیٹ میں سروسز کی غیر امتیازی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور صارفین تک ممکنہ فوائد منتقل کرنے کو یقینی بنایا جائے۔
دونوں کمپنیوں کے مرجر کا فیصلہ آج سی سی پی ہیڈ آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران سنایا گیا، کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو ، ممبر سلمان امین، رجسٹرار شہزاد حسین اور ہیڈ آف لیگل عنبرین عباسی نے میڈیا کو فیصلے کے اہم نکات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے مرجر کی ٹرانزیکشن کے تفصیلی جائزہ کے دوران ٹیلی کام اور متعلقہ مارکیٹ کے ڈھانچے، ارتکاز کی سطح، کارکردگی کے فوائد اور ممکنہ خطرات کا بغور معائنہ کیا۔
چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ کمیشن کا فیصلہ تمام ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے اور صارفین کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس انضمام کا مقصد سروس کوالٹی بہتر بنانا، پروڈکٹس میں اضافہ کرنا اور ٹیکنالوجی میں جدت لانا ہے، جس میں فائیو جی کے اجراء کے عمل کو تیز کرنا بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کے تجزیے کے دوران امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین سمیت کئی بین الاقوامی اداروں کے ایسے ہی کیسز اور فیصلوں کا بھی مطالعہ کیا گیا۔
کمپٹیشن کمیشن کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ عنبرین عباسی نے کہا کہ متعلقہ ذیلی مارکیٹس، مارکیٹ شیئرز اور کمپنیوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے زور دیا کہ مرجر کو شرائط کے ساتھ منظور کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ممکنہ غیر مسابقتی سرگرمیاں روکی جا سکیں۔
کمپٹیشن کے مرجر کی منظوری کی اہم شرائط ہوں گی جن میں پی ٹی سی ایل اور انضمام ہونے والی کمپنیاں الگ بورڈ آف ڈائریکٹرز اور انڈیپینڈنٹ انتظامیہ قائم رکھیں گے، مرجر کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور اور سینئر مینجمنٹ کے لیے سخت اہلیت کے معیارات تجویز کیے گئے ہیں۔
کمیشن کے فیصلے کے مطابق پی ٹی سی ایل ایل انڈیپینڈنٹ تھرڈ پارٹی ریویوَر کی پانچ سال کے لیے تقرری کرے گا جو اس فیصلے کی تعمیل کی نگرانی، ٹرانزیکشن کا آڈٹ اور سہ ماہی رپورٹس کمیشن کو جمع کرائے گا۔
پی ٹی سی ایل کو اپنی ہول سیل پرائسنگ اسٹرکچر کے لیے پی ٹی اے سے منظوری لینا ہوگی،جس میں آئی پی بینڈوڈتھ، ایل ڈی آئی،ڈومیسٹک لیزڈ لائنز اور انفرا اسٹرکچر سروسز شامل ہیں، پریڈیٹری ریٹیل پرائسز مقرر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سروس کوالٹی اسٹینڈرڈز پر عملدرآمد، جدت کی پالیسیوں کو آگے بڑھانا اور ٹیرف پلان کے لیے پی ٹی اے کی منظوری لینا لازمی ہوگا۔
اس اہم پیشرفت پر سی ای او جاز عامر ابراہیم نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کو ٹیلی نار پاکستان کے حصول کے لیے مسابقتی کمیشن کی منظوری ملنے پر مبارکباد دیتا ہوں، یہ انضمام ٹیلی کام انڈسٹری کو اس بات کو یقینی بنا کر زیادہ پائیدار بنا سکتا ہےکہ نیٹ ورکس ڈوپلیکیٹ کرنے کے بجائے وسائل بہتر ٹیلی کام سروسز کے پھیلاؤ کے لیے استعمال کیےجائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب اصل ترجیح بروقت اسپیکٹرم ریلیز ہونی چاہیے،جو پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کے راستے کو ہموار کرنے اور لاکھوں لوگوں کو تیز تر اور سستی کنیکٹیوٹی سے فائدہ پہنچانے کے لیے ضروری ہے۔