پاکستان

کراچی: ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت 300 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی دھمکی دے دی

پیداواری لاگت 271 روپے فی لیٹر ہے، اگر انتظامیہ نے فوری طور پر نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو 11 اکتوبر سے دودھ 300 روپے فی لیٹر فروخت کیا جائے گا، شاکر عمر گجر

کراچی میں دودھ کی قیمتوں پر پیدا ہونے والا تنازع مزید شدت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ ڈیری فارمرز نے انتباہ دیا ہے کہ اگر انتظامیہ نے نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری نہ کیا تو وہ 11 اکتوبر سے دودھ کی فی لیٹر قیمت 300 روپے تک بڑھا دیں گے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ڈیری فارمرز اور کراچی کی شہری انتظامیہ کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔

ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز نے دھمکی دی ہے کہ وہ 11 اکتوبر سے دودھ کی قیمت فی لیٹر 300 روپے مقرر کر دیں گے، جب کہ انتظامیہ نے اصرار کیا ہے کہ نئی قیمت مقرر کرنے سے قبل دودھ کے معیار کا جائزہ لیا جائے گا۔

دودھ کے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری نہ کیا تو 11 اکتوبر سے دودھ کی قیمت فی لیٹر 300 روپے مقرر کر دی جائے گی۔

حالیہ اجلاس میں ڈیری فارمرز، ہول سیلرز، ریٹیلرز، صارفین اور متعلقہ محکموں کے نمائندے شریک تھے۔ اجلاس میں کراچی کے کمشنر سید حسن نقوی نے فیصلہ کیا کہ دودھ کی نئی قیمت اس کے معیار کی جانچ کے بعد طے کی جائے گی اور اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں متعلقہ محکموں اور صارفین کے نمائندے شامل ہوں گے۔

ہفتے کے اختتام پر جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی میں سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر باسط عباسی، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کی ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہرہ ظہیر، کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے صدر شکیل بیگ، صحافی غیاث الدین اور آل کراچی ملک ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندے شامل ہوں گے۔

کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شہر کے مختلف علاقوں سے دودھ کے 50 نمونے جمع کرے جن میں فارمرز، ریٹیلرز اور ہول سیلرز کی سطحوں کے نمونے شامل ہوں گے، تمام نمونوں کی جانچ ’پی ایس کیو سی اے‘ کرے گی اور رپورٹ سات دن کے اندر جمع کرائی جائے گی۔

کمشنر نے ’ڈان‘ سے گفتگو میں کہا کہ غیر معیاری دودھ کی فروخت برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ شہریوں کو معیاری دودھ فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیورو آف سپلائی نے دودھ کی پیداواری لاگت کی رپورٹ پیش کی ہے، جس کے مطابق فارم گیٹ قیمت 235 روپے فی لیٹر تجویز کی گئی ہے۔

افسران کے مطابق یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ لی مارکیٹ میں دودھ کے معیار کی جانچ کے لیے ایک لیبارٹری قائم کی جائے گی اور دودھ صرف اس وقت فروخت کیا جائے گا جب وہ معیار پر پورا اترے گا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شاکر عمر گجر نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کمشنر آفس میں دودھ کی قیمتوں کے تعین کے لیے ایک اہم اجلاس ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پیداواری لاگت کا تخمینہ لگایا گیا، جو فی لیٹر 271 روپے (فارم پر) نکلا۔

شاکر عمر گجر کے مطابق انتظامیہ نے تجویز دی تھی کہ لاگت کے مطابق نوٹی فکیشن جاری کیا جائے، تاہم کمشنر نے ناگزیر وجوہات کے باعث فوری نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا اور اجلاس کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر 11 اکتوبر تک دودھ کی قیمت میں اضافہ نہ کیا گیا تو ڈیری فارمرز اپنی سطح پر نئی قیمت مقرر کرنے پر مجبور ہوں گے، جس کے نتیجے میں فی لیٹر ریٹیل قیمت 300 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں کے باعث اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور ڈیری فارمرز شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔